مقالہ جات

ناصر شیرازی کا اغواء پاکستان میں جنگل کا قانون

 مجلس وحدت المسلمین کہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جناب سید ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کا گذشتہ شب بروز بدھ مورخہ یکم نومبر کو ۹ بجے شب سیاہ ڈبل کیبین میں سوار سادہ لباس اور پنجاب ایلیٹ فورس کہ لباس میں ملبوس افراد نے کمرشل مارکیٹ واپڈا ٹاون کی شاھراہ پہ روکا جس وقت وہ اپنے اھلیہ و کمسن بچوں کہ ھمراہ اپنے گھر واپڈا ٹاون واپس جارھے تھے ۔۔ سادہ لباس میں ملبوس مسلح شخص نے انکی گاڑی کہ دروازہ پہ مکے مارنے لگا جس پہ ناصر شیرازی ایڈووکیٹ باھر نکلے تو انکا بلا کسی وارنٹ اغواء کرلیا گیا جبکہ انکی اھلیہ و بچے بھی موجود تھے ۔۔ ایک مذہبی سیاسی جماعت کی مرکزی شخصیت کو اس طرح اغواء کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ھو اور اس پہ کوئی الزام و FIR بھی نہ ھو آئین پاکستان و حقوق انسانی کی کھلی خلاف ورزی ھے ۔ کس آئین و قانون کہ تحت ایک معزز پاکستانی کو اور انکے اھل خانہ کو حراساں کرکے گرفتار و اغواء کیا جاسکتا ھے کونسا قانون اسکی اجازت دیتا ھے ۔۔ سید ناصر شیرازی ایڈیوکیٹ پنجاب کہ وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی ماڈل ٹاون کی جی آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیاد پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف لاھور ھائی کورٹ میں پیٹیشن لگائی ھوئی تھی جسکی سماعت دو رکنی بینچ کررھا ھے ۔ سید ناصر شیرازی کہ بھائی نے بدھ کی شب ستو کتلہ پولیس اسٹیشن لاھور میں پنجاب کہ وزیر اعلی شہباز شریف و رانا ثناء اللہ کہ خلاف آنکے اغواء کی FIR کی درخواست جمع کرادی ھے جس میں شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو نامزد کیا گیا ھے ۔ پنجاب کہ حکمران کالعدم جماعتوں کہ سرپرست اور اپنے مخالفین بالخصوص شیعیان حیدرکرار کہ دشمن بنے ھوئے ھیں ۔ سید ناصر شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کہ حق میں بولنے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف کھڑے ھونے کہ سزا دی گئی ھے ۔ جس شخص پہ کوئی ایک FIR بھی درج تک نہ ھو اسکا اس خوفناک طریقہ سے اغواء ملک میں جنگل کہ قانون کا پتہ دیتا ھے جھاں اجُ کوئی بھی معزز شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور ، ڈاکو ، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں ۔۔۔ نواز لیگ کا چند ھفتے قبل سوشل میڈیا کا ایک فرد غائب ھوگیا تھا تو پوری جماعت  بشمول نواز شریف و وزیر داخلہ میدان میں آگئے تھے جبکہ اسکے بارے میں اخبارات نے کہا تھا کہ وہ عدلیہ و قومی اداروں کہ خلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث تھا ۔ لیکن اجُ دوسرا دن ھونے والا ھے لیکن وفاقی وزیر داخل کہ کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی بلکہ وہ ایک نااھل شخص کہ پوٹوکول میں مصروف ھیں ۔۔اجُ ملک بھر کہ گوشہ و کنار میں گمشدگان کہ اھل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کہ لیے سراپا احتجاج ھیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ۔۔مولا علی (ع) نے فرمایا تھا ” حکومت کفر سے تو چل سکتی ھے لیکن ظلم سے نہیں ” اب اس ملک کہ مظلوموں و محروموں کیساتھ ھونے والے ظلم کو روکنا ھوگا کہیں انکی فریادیں عرش الہی کو نہ ھلا دیں اور جب تخت اچھلے جائیں اور تاج گرائیں جائیں

 #RecoverNaisrShirazi

متعلقہ مضامین

Back to top button