پاکستان

جب تک ملت تشیع کے لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہماری جیل بھرو تحریک جاری رہے گی

شیعہ مسنگ پرسن ریلیز کمیٹی جنوبی پنجاب کے رہنمائوں نے جامع شہید مطہری میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے چلائی جانے والی ”جیل بھروتحریک”کی حمایت میں پریس کانفرنس کی، پریس کانفرنس سے مخدوم عباس رضا مشہدی، سید اسد عباس بخاری، قاضی غضنفر حسین اعوان ایڈووکیٹ، سید اقبال مہدی زیدی ایڈووکیٹ،سید شعیب نقوی،سید منظر عباس زیدی،سید قمر عباس نقوی، عترت عباس، سید عارف اختر کاظمی، سید ذکی نقوی، مہر مظہر عباس کات، غلام عباس بلوچ، حسنین کربلائی، سید دلاور عباس زیدی، ملک عامر کھوکھر،ممتاز حسین ساجدی، سید ناصر عباس گردیزی نے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو جبری لاپتا کرنا قانون و انصاف کا قتل اور آئین پاکستان سے صریحا انحراف ہے۔جمہوری حکومت کے اس آمرانہ اقدام کے خلاف ملک کی ہر گلی محلے میں آواز بلند کی جائے گی۔نواز حکومت کے دور میں شیعہ افراد کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ہمیشہ آغاز ہوتا رہا ہے۔جب تک ملت تشیع کے لاپتا افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہماری جیل بھرو تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مظلوم کی حمایت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ملت کے لاپتا نوجوانوں پر اگر کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے سزائیں دلائی جائیں۔عدالتوں میں پیش نہ کیا جانا اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ملت تشیع کے نوجوانوں کو بلاجواز حراست میں رکھا ہوا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم، آرمی چیف ،چیف جسٹس اور وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم مسئلہ کی سنگینی کا ادراک کریں اور ان خاندانوں کے دکھ کو سمجھیں جن کے بچے کئی سالوں سے لاپتا ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاجا گرفتاریاں پیش کرنے کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جس وقت تک ہمارے بچوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا۔جیل بھرو تحریک کو تیسرے مرحلے میں دیگر رہنما خود کو گرفتاری کے لیے پیش کریں گے۔جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کا ہمارا مطالبہ اصولی اور آئینی ہے اگر اسے تسلیم نہ کیا گیا تو جیل بھرو تحریک کو ملک گیر احتجاجی تحریک میں بدلنے کا آپشن بھی زیر غور ہے۔احتجاج کے اس سلسلہ کا آغاز صوبہ سندھ سے کیا جائے گا اور اس کے بعد ملک گیر احتجاج اور جیل بھرو تحریک کے حوالے سے مختلف شیعہ جماعتوں کے رہنما اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ اپنی گرفتاریاں پیش کریں گے۔آخر میں متفقہ طور پر ایک قرارداد پیش کی گئی کہ اگر اگلے جمعہ تک ہمارے لاپتہ جوانوں کو بازیاب نہ کیاگیا تو جنوبی پنجاب سے جیل بھرو تحریک شروع ہوگی، جسے تمام شرکاء نے منظور کیا

متعلقہ مضامین

Back to top button