ایران

گیس پائپ لائن پر پاکستان کے جواب کا انتظار کررہے ہیں: ایرانی وزیر تیل

شیعیت نیوز: ایران کے دوسری مرتبہ وزیر تیل بننے والے بیژن نامدار زنگنہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو گیس برآمد کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس حوالے سے پاک،ایران گیس پائپ لائن پر پاکستانی فریق کے حتمی فیصلے کے منتظر ہیں.

یہ بات ‘بیژن نامدار زنگنہ’ نے پیر کے روز محکمہ تیل کے آئندہ چارسال کے لائحہ عمل اور مستقبل میں حکمت عملی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی.

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیں مشترکہ گیس پائپ لائن پر کوئی واضح جواب نہیں دے رہا جبکہ ایران گیس کی فراہمی کے لئے آمادہ ہے.

انہوں نے کہا کہ سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کے خاتمے سے چند دن پہلے ایران کی جانب سے پاکستانی وزیر تیل شاہد خاقان عباسی کو گیس پائپ لائن کے حوالے سے باضابطہ مراسلہ بھیجا گیا تھا تاہم پاکستانی وزیراعظم کے جانے کے بعد اور خود شاہد خاقان عباسی نئے وزیراعظم بننے پر ہمیں اس خط کا کوئی پتہ نہیں چلا.

ایرانی وزیر تیل نے کہا کہ قومی تیل کمپنی پاک،ایران گیس پائپ لائن کو قانونی طور پر دیکھ رہی ہے.

انہوں نے کہا کہ سرحد پر پائپ لائن بچھانے کا عمل روکا ہوا ہے جبکہ ایران  نے اربوں ڈالر اس منصوبے پر خرچ کئے ہیں.

بیژن زنگنہ نے کہا کہ پاکستانی حکام ابھی تک یہی کہتے ہیں کہ پابندیوں کی وجہ سے اس منصوبے پر کام شروع نہیں کیا جاسکتا جبکہ دو سال پہلے پابندیوں کا خاتمہ ہوگیا تھا.

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت کے تناظر میں پاکستان کا ایسا رویہ قابل قبول نہیں ہے.

آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے پر پاکستان اور ایران کے درمیان 2010 میں دستخط کیے گیے تہے جس کے تحت دونوں ملکوں نے 2014 اس منصوبے کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا تہا.

اس منصوبے کی تعمیر پر لاگت کا ابتدائی تخمینہ ایک اعشاریہ دو پانچ ارب ڈالر ہے.

پائپ لائن میں ہائی پریشر پر ایک ارب کیوبک فٹ گیس ترسیل ہو گی

متعلقہ مضامین

Back to top button