سانحہ ماڈل ٹاون کے انصاف کے لئے ہونے والے عوامی تحریک کے دھرنے اکے انتظامات مکمل
شیعیت نیوز: مال روڈ لاہور کے استنبول چوک پر پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ کرسیوں، پنکھوں، جنریٹر اور ساونڈ سسٹم سمیت دیگر سامان کے بعد طاہرالقادری کا خصوصی کنٹینر بھی پہنچا دیا گیاہے۔ شیخ رشید بھی دھرنے میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئےجبکہ ق لیگ نے اس کی حمایت کر دی ہے۔
ادھر لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے عوامی تحریک کو مال روڈ پر دھرنے کی اجازت نہیں دی، ضلعی انتظامیہ کا کہناہےکہ مال روڈ پر دفعہ 144 نافذ ہے،اس لئےریلی یا احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دوسری جانب عوامی تحریک کاکہناہےکہ اجازت ملے،نہ ملے،وہ احتجاجی دھرناضرور دیں گے۔ترجمان عوامی تحریک کاکہناہےکہ لاہورکی ضلعی انتظامیہ نےان کی مال روڈ پردھرنےکی درخواست مستردکردی تاہم وہ دھرنا ضرور دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں تحفظ دینا انتظامیہ کی ذمے داری ہے، یوتھ ونگز کی کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں جو سیکیورٹی فراہم کریں گی۔
پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق دھرنےمیں شرکت کیلئےخواتین کو دعوت دی گئی ہے جبکہ شیخ رشید کے علاوہ منظور وٹو، قمرزمان کائرہ، ثمینہ خالد گھرکی، ناہید خان اورڈاکٹر یاسمین راشد بھی دھرنے کا حصہ ہوں گے۔
دھرنے سےطاہر القادری آج شام 7بجےخطاب کریں گے، دھرنا رات بھر جاری رہے گا اور اس کے خاتمے کا فیصلہ دوسرے دن کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کا کہنا ہے کہ شہدائےماڈل ٹاؤن کے ورثا کی طرف سےدھرنا شیڈول کے مطابق ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ دھرنے کا مقام ممنوعہ علاقہ سے باہر ہے، عدالت نے کوئی حکم امتناع جاری نہیں کیا۔
خرم نواز گنڈا پور کے مطابق طاہر القادری شہداء کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کے لیے جائیں گے، احتجاج کا حق آئین وقانون کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے استعمال کیا جائے گا۔
دھرنا روکنے کے لئے درخواست کی سماعت
پاکستان عوامی تحریک کا مال روڈ پر دھرنا روکنے سے متعلق تاجر رہنما نعیم میر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری، سی سی پی او اور ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دھرنے کے لیے رات درخواست دی گئی، یہ نقص امن پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سےاستفسار کیا کہ یہ عوامی تحریک کے امیدوار کی الیکشن مہم تو نہیں۔
اس پر عوامی تحریک کے وکیل نے کہا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں، ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا دھرنے میں شامل ہیں۔
عدالت نے پوچھا کہ دھرنا کتنے وقت کے لیے دیا جا رہا ہے تو وکیل عوامی تحریک نے بتایا کہ دھرنا دو، تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔
جسٹس مامون الرشیدنے استفسار کیا کہ آپ ایک وقت بتادیں۔ اس پر وکیل عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ اس کے لیے مجھے دھرنا دینے والوں سے ملنا ہو گا۔