دنیا

صنعا ایئرپورٹ جلد از جلد کھولا جائے:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے نمائندے اسماعیل ولد شیخ نے صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو کھولے جانے کو یمنی عوام کے مسائل و مشکلات کم کرنے اور اس ملک میں انسان دوستانہ امداد پہنچانے کی راہ میں اہم قدم قرار دیا-
دوسری جانب یمنی پناہ گزینوں کے امور میں ناروے کی کونسل نے رپورٹ دی ہے کہ صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ بند ہونے کے باعث ہزاروں یمنی علاج معالجے کے لئے ہوائی راستے کا استعمال نہیں کر پا رہے ہیں۔
یمن میں پناہ گزینوں کے امور مں ناروے کی کونسل کے سربراہ نے یمن کہ فضائی ناکہ بندی کے سبب مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ اور حالات بد سے بدتر ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ملکی و بین الاقوامی پروازوں کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ یمن کے عوام کی مدد کی جا سکے۔
پندرہ امدادی ٹیموں نے بھی مختلف متصادم گروہوں کی جانب سے صنعا کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کھولنے کی اپیل کی ہے۔
امدادی گروہوں نے خبردار کیا ہے کہ یمن کا ھوائی اڈہ بند ہونے کے سبب انسان دوستانہ امداد نہیں پنہچ سکی اور مریضوں کو علاج اور میڈیکل خدمات کے لئے ملک سے باہر نہیں بھیجا جا سکا۔
دوسری طرف یمن کے سابق صدر کے قریبی ذرائع نے صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا محاصرہ توڑنے کا واحد راستہ ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ایئرپورٹوں پر میزائلی حملوں کو قرار دیا ہے۔
یمن کے سابق صدرعلی عبداللہ صالح کے بھتیجے یحی محمد عبداللہ صالح نے عراق کے الاتجاح ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صنعا ایئرپورٹ کو بند رکھنا جرم ہے اور بعض بین الاقوامی ادارے بھی یمن پر جارح سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حملوں میں شامل ہیں۔
یحی محمد عبداللہ صالح نے تاکید کےساتھ کہا کہ اگر ہم صنعا کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کھلوانا چاہتے ہیں تو ہمیں سعودی عرب کے ریاض اور جدہ ایئرپورٹ اور متحدہ عرب امارات کے دبئی اور ابوظہبی ایئرپورٹ کو میزائلی حملوں کا نشانہ بنانا چاہئے۔
سعودی عرب نے مارچ دوہزار پندرہ میں یمن پر جارحانہ حملہ شروع کرنے کے بعد سے ہی یمن کے فضائی حدود پر پابندی عائد کردی ہے۔
اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اداروں نے سعودی عرب سے بار ہا یمن کے خلاف فضائی پابندی ختم کرنے اور صنعا ایئرپورٹ کھولنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں تاکہ انسان دوستانہ امداد پہنچائی جا سکے تاہم سعودی حکومت نے اب تک ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔
صنعا کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہی مریضوں کو علاج کے لئے ملک سے باہر بھیجنے کا واحد راستہ ہے تاہم اس کے بند ہونے کے سبب ہزاروں یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button