پاکستان

متحدہ مجلس عمل کا قیام شہید علامہ عارف الحسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے، علامہ ساجد نقوی

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے ،جو اپنے اصول و نظریات سے خلوص اور اتحاد بین المسلمین کی جدوجہد کی وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنما کے طور پر متعارف ہوئے۔ان کی فکر کے مطابق ہم پاکستان میںاتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں ۔ متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ مکتب فکر کی موثر نمائندگی ، شہید عارف الحسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے،آج یقینا اتحادووحدت کی فضا سے ان کی روح شادمان ہورہی ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید قائد کی 29 ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔5 ۔ اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن علامہ عارف حسین الحسینی کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کردیا گیا۔اگرچہ علامہ حسینی کا حوالہ مذہبی تھا لیکن انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی اور نئی طرح ڈالی۔ انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ ہم آج بھی اسی فکر سے رہنمائی لیتے ہوئے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اعلی و پاکیزہ اہداف کی خاطر وجود میں آنے والا یہ کارواں رواں دواں ہے۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ قائد شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد میں صرف کر دی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کر کے ان کے خلاف عملی جدوجہد کر نے کی طرح ڈالی۔ بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لیے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کو شش کی۔ اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے ملت جعفریہ پاکستان ان کے راستے پر گامزن ہے اور پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد میں مصروف ہے۔اس کا سب سے بڑا ثبوت متحدہ مجلس عمل کا قیام اور شیعہ مکتب فکر کی موثر نمائندگی ہے جو شہید عارف حسینی کے خوابوں کی تعبیر ہے وہ اپنی زندگی میں ایسے اتحاد کے لیے کو شاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کے لیے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے آج یقینا اتحادووحدت سے ان کی روح شادمان ہوگی۔ علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل ً فرقہ واریت کے خاتمے‘ طبقاتی تقسیم ‘بد عنوانی‘ بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں چاہے اس راستے میں شہید قائد کی طرح شہادت ہی کیوں نہ ہماری منزل قرار پائے۔

شہید قائد کے حوالے سے مزید تفصیلات www.arifhussaini.com پر پڑھیں

متعلقہ مضامین

Back to top button