ایران

پابندیوں کے دور میں ساتھ دینے والے دوستوں کو فراموش نہیں کرسکتے، سید عباس عراقچی

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیرخارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے پیر کو ایران کی صنعتی ترقی اور جدیدکاری کے ادارے ایڈرو اور روسی کمپنٹی ٹرانس میشن ہولڈنگ کے درمیان ریل کے ڈبوں کی پیداوار سے متعلق معاہدے پر دستخط کی تقریب کے موقع پر کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران میں جو معاہدے ہوں گے ان میں روس کو ترجیح حاصل ہوگی- انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کو ڈیڑھ سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد وفود کے ساتھ مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں اور اب معاہدوں پر دستخط ہو رہے ہیں – انہوں نے کہا کہ فرانس کی کمپنی ٹوٹل اور روسی کمپنی کے ساتھ معاہدوں سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ ایران کے ساتھ اقتصادی تعاون یورپی، ایشیائی اور ایران کے قدیمی دوستوں خاص طور پر روس کے ساتھ جاری ہے – اس موقع پر ایران کے وزیرصنعت محمد رضا نعمت زادہ نے بھی کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات روز بروز فروغ پا رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے مطابق پہلے مرحلے میں میٹرو کے دوہزار ڈبے یا بوگیاں تیار کی جائیں گی جبکہ ایران اور روس کے تعاون سے پانچ ہزار ٹرین کے ڈبے تیار ہوں گے جو ایران کے اندر ہی تیار ہوں گے- اس معاہدے کی مالیت دوارب پانچ سو ملین ڈالرہے

متعلقہ مضامین

Back to top button