پاکستان

پاکستان نے طالبان دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی،امریکا کا الزام

شیعیت نیوز: امریکا نے بدھ کے روز مسلسل دوسرے سال2016 میں پاکستان میںدہشت گردی میں کمی کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان نے جوہری اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موثر حفاظت میں تعمیری کردار ادا کیا ہے۔تاہم، اپنی سالانہ ’’کنٹری رپورٹ آن ٹیررازم2016‘‘ میں امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں رکھا ہےجہاں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز نے پاکستان کے اندر حملہ کرنے والے گروہ جیسا کہ تحریک طالبان پاکستان کے خلاف آپریشنز کیے تاہم افغان طالبان یا حقانی نیٹ ورک کے خلاف قابل ذکر کارروائی نہیں کی یا افغانستان میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے والے ان گروپوں کی اہلیت کو محدود نہیں کیا ۔رپورٹ میں ان دونوں گروہوں کو افغانستان کی سربراہی میں امن عمل میں شامل کرنے کے لئے پاکستان کی کوششوں کا ذکر بھی نہیں کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان نے بیرونی شدت پسند گروپوں جیسا کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد کے خلاف بھی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی جو پاکستان میں اب بھی سرگرم اور منظم ہیں اورتربیت فراہم اور امداد جمع کررہے ہیں۔
ان کے مطابق اگرچہ لشکرطیبہ پر پاکستان میں پابندی ہے تاہم اس کی شاخ جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن اب بھی دارالحکومت سمیت ملک میں کھلے عام امداد جمع کررہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان پاکستان نیشنل کائونٹر ٹیرر ازم اتھارٹی کے محکمے کی جانب سےنومبر2016میں شائع ہونے والی فہرست میں بھی جماعت الدعوۃ کو ان گروہوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے جو زیرنگرانی ہیں تاہم ان پر پابندی نہیں۔رپورٹ کےمطابق گزشتہ برس مسلسل دوسرے سال پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔رپورٹ میں پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جہاں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ان ممالک میں افغانستان، شام، عراق، کولمبیا، صومالیہ، فلپائن ، لیبیا اور مصر بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں اس بات کو بھی سراہا گیا ہےکہ 2016کے دوران حکومت پاکستان نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ کا اطلاق کرکے دہشت گردوں کے بیرون ممالک جانے پر پابندی عائد کردی۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستا ن نے فاٹا میں دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے فوجی آپریشن کیا گو کہ اس کے اثرات تمام دہشت گرد گروہوں پر یکساں نہیں پڑے۔پاکستان نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا نے والے ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے جوہری سپلائر گروپ کی جانب سے کنڑول کردہ اشیاء کے ساتھ اپنی نیشنل کنٹرول لسٹ کو ہم آہنگ کیااور اسے دیگر ممالک کی افواج سے بھی ہم آہنگ کیا گیا جیسا کہ میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجم اور آسٹریلیا گروپ شامل ہے۔محکمہ خارجہ کے مطابق، پاکستان نے اسٹریٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن اور پاکستانی معاشرے میں جوہری عدم پھیلائو سے متعلق شعور جب کہ قانونی اور انتظامی تعاون کو فروغ دیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے لائسنسنگ اور اطلاقی عہدیداروں کو تکنیکی تربیت بھی فراہم کی تاکہ وہ ایسی اشیاء کی شناخت کے قابل ہوسکیں جنہیں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو بنانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button