پاکستان

اسلامی فوجی اتحاد: حکام کے جواب جمع نہ کرانے پر چیئرمین سینٹ برہم

شیعیت نیوز: سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد سے متعلق سینٹ میں توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر وزارت کی جانب سے جواب نہ آنے پر چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین سینٹ نے وزیر دفاع خواجہ آصف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیر کو کل سینیٹ کے اجلاس میں طلب کرلیا اور اس حوالے سے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خارجہ کو نوٹسز جاری کردیے۔

چیئرمین سینیٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ پارلیمنٹ کو بند کردیں؟

رضا ربانی نے کہا کہ دونوں وزارتوں نے پارلیمنٹ کو پنگ پانگ بال بنا رکھا ہے۔

سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے فوجی اتحاد کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ ہم نے معاملہ وزارت خارجہ کے پاس بھیج دیا ہے۔

انھوں نے استفسار کیا کہ کیا سعودی عرب سے معلومات پارلیمنٹ میں نہیں آسکتی؟ پارلیمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟

رضا ربانی کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو ایزی نہیں لیا جاسکتا۔

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ اسلامی افواج کے اتحاد کے بارے میں سعودی حکام کے بیانات پر کوئی حکومتی جواب سامنے نہیں آیا۔

انھوں نے زور دیا کہ اس معاملے پر بار بار حکومتی مؤقف جاننے کی کوشش کی گئی تاہم یہ کوششیں لاحاصل رہیں۔

فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ میڈیا اطلاعات کے مطابق سعودی حکام نے بیان دیا کہ اسلامی افواج کا اتحاد دہشت گرد تنظیموں جیسا کہ داعش اور القاعدہ کو روکنے کیلئے بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بھی سنا ہے ملٹری الائنس کسی رکن ملک کے لیے خطرے کا باعث بننے والے باغی گروپوں کے خلاف اس ملک کی درخواست پر کارروائی کرسکتا ہے۔

26 مارچ 2017 کو یہ رپورٹس سامنے آئیں تھی کہ پاکستان کے سابق جنرل راحیل شریف دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے سعودی عرب کی سربراہی میں قائم ہونے والے 39 اسلامی ممالک کی اتحادی فوج کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیں گے، جسے ‘مسلم نیٹو’ کا نام دیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ سابق آرمی چیف کے اسلامی ممالک کی اتحادی فورسز کی کمان سنبھالنے کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی خبروں کے بعد اس معاملے کو رواں سال جنوری میں سینیٹ میں اٹھایا گیا تھا۔

اس موقع پر وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایسی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے اور اس حوالے سے کوئی پیش رفت ہوئی تو ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ اگر ریٹائر جنرل راحیل شریف کی تقرری ہوئی تو وہ اس حوالے سے پالیسی بیان جاری کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستاب سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے قائم کردہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کا حصہ ہے، ابتداء میں پاکستان اس اتحاد میں شمولیت سے متعلق مخمصے کا شکار رہا تھا۔

تاہم ابہام دور ہونے کے بعد پاکستان نے اس اتحاد میں اپنی شمولیت کی تصدیق کردی تھی، لیکن کہا گیا تھا کہ اتحاد میں اس کے کردار کا تعین سعودی حکومت کی طرف سے تفصیلات ملنے کے بعد کیا جائے گا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button