پاکستان

ملک بھر میں سعودی ایجنٹ سرگرم، شیعہ علماء و زائرین کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے ،حساس ادارے

شیعیت نیوز: پاک ایران کشیدگی کے بعد پاکستان دشمن قوتوں نے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت پاکستان میں اہل تشیع کی عبادت گاہوں اور ایران زیارات کیلئے جانیوالے قافلوں اور شیعہ علماء کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پیدا کئے جا سکیں۔ حساس ادارے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان مخالف قوتیں ایک طرف سرحدوں پر خلاف ورزی کر رہی ہیں اور دوسری طرف پاکستان کے اندر مذہبی فسادات برپا کرنے کیلئے سرگرم عمل ہو چکی ہیں۔ یہ غیر ملکی قوتیں شیعہ مکتبہ فکر کے علما کرام کی ٹارگٹ کلنگ اور خودکش دھماکوں، افغان باشندوں پر حملے اور لسانی اور مذہبی فساد برپا کرنیوالے واقعات برپا کرنے کیلئے کام کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کچھ علما کرام کو ٹارگٹ کر کے شیعہ سنی فساد برپا کرنے کی کوشش کی جائے گی، اسی طرح ایران اور دیگر زیارتوں پر جانیوالے افراد کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ایسی نفرت انگیز جعلی ویڈیوز بھی سامنے لائی جا سکتی ہیں جس سے مزید مذہبی فسادات برپا ہوں۔ اس حوالے سے اسلام آباد، کوئٹہ، کراچی، راولپنڈی، ملتان، ساہیوال، قصور، فیصل آباد، جھنگ، حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، جہلم اور لالہ موسی کے علاقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

معروف روحانی ہستی حضرت سخی لال شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر بھی جانیوالے زائرین کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ حساس اداروں کی رپورٹ کے بعد قانون نافذ کرنیوالے ادارے نہ صرف متحرک ہو چکے ہیں بلکہ بہت سے اہم علماءکرام کو نقل و حرکت محدود کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ، ان کی بہتر سکیورٹی کا بندوبست بھی کر دیا گیا ہے۔ حساس ادارے کی جانب سے علماء کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی افواہ پر کان نہ دھریں اور کوئی بھی ایسی خبر ملنے سے پہلے تصدیق کر لی جائے۔ اس حوالے سے پولیس کو بھی چوکس کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button