پاکستان

تکفیری فلم کے ہیرو احسان اللہ احسان کے بعد پیش ہے ہیروین نورین لغاری

شیعیت نیوز: سعودی عرب کی ایما پر پاکستان میں دہشتگردوں کو ہیرو اور ہیروین کا درجہ دیا جارہا ہے ، کچھ دنوں قبل پاکستانی عوام کے سامنے تحریک طالبان کے دہشتگرد احسان اللہ احسان کی پردرد کہانی سامنے لائی گئی تھی اور اب پیش کیا گیا ہے اس فلم کی ہیروین نورین لغاری کوجس کا انٹرویو گذشتہ روزپاکستان کے ایک نجی وی چینل پر جاری کیا گیا ہے۔

پاکستانی اداروں کی حالیہ پالیسی ملک کو کس جانب لے کرجارہی ہے اسکا اندازہ لگانا مشکل نہیں لیکن 80 ہزار سے زائد پاکستانیوںکے قاتلوں کو اس طرح پیش کرنا انکے خانوادوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے معتراد ف ہے۔

نورین لغاری کے عالمی دہشگرد تنظیم داعش کے ساتھ تعلقات تھے، ایک ایسی شدت پسند ذہن رکھنے والی لڑکی کو سرعام معافی دینا دہشتگردوں کے مزید حوصلوں کو مضبوط کرے گی ،وہ دہشتگرد ی کریں اور پکڑے جانے پر اپنے گناہوں کا اعتراف کرلیں گے اور پھر انہیں معاف کردیا جائے گا، اگر اسطرح عدل کا نظام قائم ہوتاہے تو پاکستانی عدلیہ کو ملک میں موجود قانوں کو کراچی کے سمند ر میں ڈوبودیا جائے ۔

واضح رہے کہ ایک طرف پاکستان میں عالمی دہشتگردوں کو سرعام پھانسی کی جگہ معافی دی جارہی ہے تو دوسری طرف یکطرفہ کاروائی کرکے پاکستان کے محب وطن شیعہ شہریوں کو اغوا کیا جارہا ہے، ان شہریوں کو جنہوںنے آج تک پاکستان کی سالمیت کے خلاف کو ئی قدم نہیں اُٹھایا۔

یاد رہے کہ اس وقت ملک بھر سے 300 سے زائد شیعہ علماء اور جوانوں کو ملک کی ایجنسیوں نے غائب کردیاہے انہیں نا تو عدالت میں پیش کیا گیااور نا ہی انکے اہل خانہ سے رابطہ کروایا گیا ہے۔

ہم سوال کرنے پر حق بجانب ہیں اگر عالمی دہشتگردوں کو معافی دی جاسکتی ہے تو ان بے گناہ شیعہ جوانوں کا کیا قصور ہے؟ کیا انکا قصور شیعہ ہونا ہے؟ اگر شیعہ ہونا جرم ہے ملک کے پانچ کرڑور شیعہ جیل جانے کو تیار ہیں اپنی جیلوں کو تیار رکھو!!

دھیاں رہے کہ ہم کسی بھی گناہ گار کی عام معافی کے قائل نہیں چاہے شیعہ ہو یا تکفیری اگر گناہ کیا ہے تو عدالت میں پیش کرو اور سزا دی جائے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button