پاکستان

ایران اور پاکستان ملٹری آپریشنز کے درمیاں ہاٹ لائن کے قیام پر متفق

شیعیت نیوز: تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر موجود ایرانی وزیر سے ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے باہمی تجارت کا 5 ارب ڈالر کا ہدف حاصل کرنے کے لئے اقدامات پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے 26 اپریل کو ایرانی صوبے سیستان میں 11 افراد کی ہلاکت کے واقعے پر ایرانی وفد کے ارکان سے اظہار افسوس کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کے استحکام کے لئے پاکستان کی کوششوں پر اظہار تشکر کیا اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے وزیراعظم کو اپنی قیادت کا پیغام پہنچایا۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی ثقافتی، برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر رابطوں سے دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے‘ معاشی شعبوں میں مشترکہ مفادات کے تحت تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔ دوطرفہ تجارتی ہدف 5 ارب ڈالر کے حصول کی کوششیں تیز کرنا ہوں گی، دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لئے آگے بڑھنا ہوگا، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔

اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے بھی ملاقا ت کی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ جغرافیائی ، مذہبی اور تاریخی تعلقات ہیں، اچھے تعلقات کی راہ میں کسی چیز کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ چوہدری اور جواد ظریف کی ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ کرنے دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیرداخلہ کا اس موقع پر کہنا تھا ایران ہمارا ہمسایہ اور دوست ہی نہیں ایک برادر اسلامی ملک ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مسلم ممالک کے اتحاد پر یقین رکھتا ہے، پاکستان اور ایران کو مل کر امہ کے مسائل کے حل اور بین الاقوامی ایشوز پر اتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہے۔ ایرانی وفد کی وزیر داخلہ سے ملاقات کے دوران پاکستان اور ایران نے سرحدی سکیورٹی فورسز کے درمیان مختلف سرحدی مسائل کے فوری حل کے لئے ہاٹ لائن بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق دونوں ہمسایہ ممالک کے وزراءنے ملاقات میں بہتر رابطوں، خفیہ معلومات کے زیادہ تبادلے اور سیاسی، عسکری اور سکیورٹی کی سطح پر تعاون کے ذریعے موثر سرحدی انتظام، منشیات کی سمگلنگ روکنے اور سرحد پر غیرقانونی آمدورفت روکنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے سرحد کے انتظامی امور، غیرقانونی انسانی سمگلنگ اور منشیات کے کاروبار کے بارے میں تشویش کو دور کرنے کے لیے مختلف سطح پر آپریشنل کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو تعاون کے مختلف شعبوں کی نشاندہی کریں گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مہمان وزیر سے کہا کہ یہ دورہ ایک مضبوط پیغام ہے ان عناصر کے لیے جو پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات خراب کرنا چاہتے اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے وزیر داخلہ کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر دوطرفہ دلچسپی اور علاقائی سلامتی کے معاملات زیر غور آئے۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ دہشت گردوں کو کارروائیوں کیلئے جگہ نہ ملے۔ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے و سیع امکانات پر بھی بات کی گئی۔ مہمان وزیر خارجہ نے انسداد دہشت گردی کیلئے پاک فوج کی کوششوں کی تعریف کی۔ آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ دیرپا تعلقات کیلئے پرعزم ہے اور اسلامی ملکوں کے درمیان اختلافات دور کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔ آرمی چیف نے کہا کہ برادر مسلم ممالک میں تناؤ کے خاتمے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے، سرحد کو دہشت گرد عناصر سے محفوظ بنانے کیلئے سرحدی انتظامات موثر بننے پر اتفاق کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ دیرپا تعلقات کیلئے پرعزم ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک ایران سرحد پر ایرانی گارڈ کے قتل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ناصر جنجوعہ نے پاک ایران سرحد پر ہونے والے واقعے پر اظہار افسوس کیا۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کی طاقت ہیں۔ پاکستان ایران کے ساتھ ایک عظیم مستقبل کو دیکھ رہا ہے۔ دہشت گردوں کے حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔

مزید برآں ایرانی وزیر خارجہ نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی طرف سے دئیے گئے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر سپیکر قومی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین مضبوط تعلقات علاقائی امن وسلامتی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہیں، پاکستان اور ایران کے پارلیمانوں کے مابین قریبی روابط خطے میں ہم آہنگی کے فروغ اور استحکام کیلئے ضروری ہے۔ اس موقع پر چیر مین قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور سر دار اویس احمد خان لغاری، ممبر قومی اسمبلی مخدوم خسرو بختیار اور پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست بھی موجود تھے۔ خطے میں سیکیورٹی اور امن و امان پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پاکستان اور ایران خطے میں امن و سیکیورٹی کے قیام اور مسلم دنیا کے مابین اتحاد پر یکساں موقف کے حامل ہیں۔ انہوں نے ہمسایہ ممالک کو خطے کے مسائل کو اپنے طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے مابین تعاون کے وسیع مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین حالیہ بینکنگ معاہدے پر دستخط اور گوادر اورچاہ بہار بندر گاہوں کو جڑواں بند رگاہیں قراردینا دوطر فہ تعلقات کو مستحکم بنانے میں اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پارلیمانی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پر امن اور خوشحال افغانستان اور خطے کی اقتصادی ترقی کیلئے پاکستان ایران کے ساتھ مضبوط شر اکت داری کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی مفادات کیلئے مضبوط سٹرٹیجک تعاون پاک۔ ایران شر اکت داری میں اہم پیشرفت ثابت ہوگا۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران پاکستان کو خطے میں پائیدار اور دیرپا امن کے قیام کیلئے ایک مضبوط شر اکت دار تصور کرتا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں دونوں اقوام خوشحالی کا سفر ایک ساتھ جاری رکھیں گی۔انہوں نے سر دار ایاز صادق کی تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی تجویز سے اتفاق کیا اور باہمی تعاون کو فروغ کیلئے دونوں ممالک کی پارلیمانی کمیٹیوں کے درمیان روابط کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران قدیم تاریخی بند ھن میں بند ھے ہوئے ہیں۔ جواد ظریف نے کہا کہ دونوں اقوام نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسر ے کا ساتھ دیا ہے اور دونوں ممالک کے مابین پائے جانے تعلقات اٹوٹ ہیں۔ دریں اثناءمشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے ترک سفیر بابر گرگن نے بھی ملاقات کی۔ ترک سفیر نے ترکی میں ریفرنڈم کے بعد کی صورتحال سے ناصر جنجوعہ کو آگاہ کیا اسی کے ساتھ ہی شام کی صورتحال اور ترک صدر کے دورہ بھارت سے بھی آگاہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button