پاکستان

سعودی اسلامی اتحاد کی بنیاد ہی فرقہ واریت پر ہے۔ شیرین مزاری

پاکستان تحریک انصاف کی ایک اور رہنما شیریں مزاری نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے اس استدلال کو رد کر دیا کہ یہ اتحاد کسی ایک ملک یا فرقے کے خلاف نہیں بنایا جا رہا۔
شیرین مزاری کے بقول ‘سعودی اسلامی اتحاد کی بنیاد ہی فرقہ واریت پر ہے تو یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ یہ اتحاد کسی ایک فرقے یا ملک کے خلاف نہیں؟’۔
قومی وطن پارٹی کے رہنما آفتاب شيرپاؤنے اسی اسلامی اتحاد کے ‘اغراض ومقاصد اور خدوخال جانے بغير اس میں شموليت’ پرسوال اٹھايا۔
جبکہ نعیمہ کشور نے سوال کیا کہ دہشتگردی کی تعریف کیا ہوگی، ایران جسے ‘عالم’ کہتا ہے، سعودی عرب اسے ‘دہشت گرد’ قرار دیتا ہے۔
کمیٹی کے اجلاں کے دوران بعض ممبران کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کی سربراہی پاکستان کو ملنے سے انڈیا کے مقابلے میں پاکستان مضبوط ہو گا جبکہ چیئرمین کمیٹی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ ‘غیر پاکستانی کی بجائے ایک پاکستانی کے ہاتھ اس اتحاد کی قیادت ملک کے لیے سودمند’ رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button