پاکستان

قبائلی علاقوں میں شیعہ آبادیوں پر داعشی حملوں کا خطرہ

شیعیت نیوز: عالمی تکفیری گروہ داعش نے قبائلی علاقوں پاراچنار، ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل حان کو نشانہ بنانے کیلئے پمفلٹ جاری کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرم ایجنسی کے سرحدی علاقوں سے تکفیری گروہ داعش کے پمفلٹ ملے ہیں، جس میں قبائلی علاقوں پاراچنار، ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مخصوص فرقہ کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ پمفلٹ پشتو میں لکھے گئے، پیغام میں داعش نے کہا ہے کہ ہمیں افغانستان میں مکمل کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اب وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں پاراچنار، ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائیوں کا آغاز کریں گے۔ پمفلٹ میں داعش کے جھنڈے کے علاوہ داعش کی جانب سے کارروائیوں کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں لشکر جھنگوی کو دہشتگرد کالعدم سپاہ صحابہ فراہم کرتی ہے،خفیہ ادارے کا انکشاف

کرم ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری اور طوری بنگش قبائل کے راہنما حاجی فقیر حسن، حاجی منصب علی، سید تجمل حسین، حاجی حبیب حسین اور دیگر قبائلی عمائدین داعش کی دھمکیوں کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پاک فوج کی جانبازوں کی موجودگی میں انہیں اس قسم کے دھمکیوں کی پرواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی کے تینوں اطراف میں افغانستان واقع ہونے کی وجہ سے دہشت گرد باآسانی پاکستانی علاقوں میں داخل ہوکر کارروائی کرسکتے ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت عوام کی جان و مال کی حفاظت اور ان کے ہاتھ مضبوط بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ عمائدین نے کہا کہ وہ افغان سرحد سمیت ہر محاذ پر دہشت گردوں کے خلاف انتظامیہ اور فورسز کا بھرپور ساتھ دینگے۔

کرم ایجنسی کے قبائلی عمائدین نے ایم این اے ساجد طوری کے چیف آف آرمی سٹاف کے ساتھ تازہ صورتحال پر ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت محب قبائل کے ہمراہ دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر انہیں دندان شکن شکست دیں۔

یہ بھی پڑھیں: الرٹ :ریاستی اداروں کی پارہ چنار کے شیعوں کے خلاف بڑی سازش بے نقاب، خواص متوجہ ہوں!

دوسری جانب سیکورٹی اداروں کی جانب سے کرم ایجنسی میں اسلحہ جمع کراو مہم پر بھی علاقہ کے عمائدین نے تشویش کا اظہار کیا ہے ،انکا کہنا ہے کہ ہمارا اسلحہ دہشتگردی کے لئے نہیں بلکہ داعشی بھیڑیوں سےدفاع کے لئےہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button