پاکستان

فنکارعامر لیاقت سماجی رہنما ثمر عباس پر توہین رسالت (ص) کا جھوٹا الزام ثابت کرنے میں ناکام

شیعیت نیوز: ذمہ دارانہ صحافت کا دعویدار بول چینل چند فکاروں کی وجہ سے غیرذمہ دارانہ صحافت کرنے والا پاکستان کا سب سے بڑا چینل بن کر سامنے آیا ہے جہاں پر ایسے لوگوں کو صحافیوں کی سیٹ پر بیٹھادیا گیا ہے جنکا صحافت تو کجا اخلاقیات سے بھی دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔

شیعیت نیوز کے مطابق گذشتہ دونوں ایک پروگرام میں ڈاکڑ عامر لیاقت نامی ایک اداکار نے اپنے پروگرام ایسا نہیں چلےگا میں سماجی رہنما ء ثمر عبا س اور سلمان حیدر کو گستا خ رسول قرار دیکر مسلمانوں کے جذبات ابھارنے کی کوشیش کی جبکہ وہ اسے ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ثمر عبا س اور سلمان حیدرنےگستاخی رسول (ص) و مذہب کا الزام اس اداکار نے فیس بک پر چلنے والے پروپگنڈے کوقرار دیا جو تکفیری و جماعتی کررہے ہیں، جبکہ یہ بات ابھی تک ثابت نہیں ہوئی کہ گستاخانہ پیجز بھینسا، موچی اور روشنی کے پیچھے سلمان حیدر اور ثمر عباس بھی ہیں۔ لیکن جذباتی اداکاری کرکے اس فنکار نے ان دنوں سماجی رہنماوں کی زندگی کو خطرہ میں ضرور ڈال دیا ہے، تاہم اس غیر ذمہ دارانہ صحافت پر پیمرا اور حکومت کی خاموشی بھی سوالیہ نشان ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی سپریم کور ٹ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کوپر چلنے والے مواد کو ثبوت قرار نہیں دیا جاسکتا۔

سلمان حیدر اور ثمر عباس پر توہین رسالت کا الزام لگانے والے عامر لیاقت صاحب پہلے اپنے گریبان میں جھانکے جنکے گھر سے توہین رسالت و اہلیبت علیہ سلام نے جنم لیا، جرت ہے تو اپنے بھائی عمران لیاقت کے بارے میں ایسے کلمات ادا کرو اور اسے بھی بے نقاب کرو جس  نے شرک کی بنیاد ڈالی اور خود کو سجدہ کروایا (اسکا آپ ثبوت مانگے گے تو مل جائے گا)  جناب لیاقت صاحب عمران لیاقت نے ناصرف ہزاروں جوانوں کو گمراہ کیا بلکہ مکتب اہلیبت علیہ سلام کے حوالے سے  بے بنیاد اور غلط پروپگنڈا کا سبب بھی بنا۔

واضح رہے کہ ملعونہ تسلیمہ نسرین ، ملعون یوسف کذاب اور سلمان رشدی ملعون جیسے رسالت (ص) کی توہین کرنے والوں میں سے کوئی مکتب اہلبیت (ع) سے تعلق نہیں رکھتا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button