پاکستان

سعودی اتحاد میں راحیل شریف کی تقرری میں حکومت کی مرضی شامل نہیں، مسلم لیگ ن

شیعیت نیوز: مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل نے 39ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کا فیصلہ خود کیا ہے ، اس فیصلے کے حوالے سے حکومت کا کوئی کردار نہیں اور نہ ہی جنرل راحیل کے اس فیصلے سے حکومت کو کسی کوئی تشویش ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔

ڈاکٹر مصدق ملک نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سعودی یمن کشیدگی کے حوالے سے اپنا فیصلہ دے چکی ہے ، اگر اس فیصلے سے پاکستان کی پالیسی پر کوئی اثر ہوگا تو ضرور کسی مناسب فورم پر اس معاملے کو ٹھیک کیا جائے گا ، وزیر اعظم ہاؤس کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ ریٹائرڈ ملازمین سے ان کے کام کے حوالے سے باز پرس کرے، پاکستان کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ، پاکستان کی خارجہ پالیسی قومی اسمبلی کی متفقہ قرارداد کے مطابق ہی رہے گی ، جنرل راحیل نے انفرادی فیصلہ کیا ہے جس کا پاکستان کی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ، اس سے پہلے بھی پاکستان آرمی کے کئی جنرل گلوبل تھنک ٹینک کا حصہ بنتے رہے ہیں ۔ شفقت محمود نے کہا کہ یہ کوئی اچھی بات نہیں ہوگی کہ دو ملکوں کے مابین کشیدگی کے حوالے سے پاکستانی افواج کے سابق سربراہ کا کوئی کردار ہو ، سابق آرمی چیف بہت حساس عہدہ پر فائر تھے ، سیاست میں بھی یہ ہوتا ہے کہ کوئی سرکاری ملازم سیاست میں حصہ نہیں لے سکتے ، میں سابق آرمی چیف کی بہت عزت کرتا ہوں اور یہ سمجھتا ہوں کہ وہ کبھی بھی پاکستان کے مفادات کے خلاف کوئی مفاہمت کریں گے لیکن اتنے حساس عہدہ پر تعینات شخص کا دوسرے عہدہ پر فائز ہونے کے حوالے سے کولنگ پیریڈ ضرور ہونا چاہئے ، سابق آرمی چیف سے حکومت کو ان کے فیصلے سے متعلق پوچھنا چاہئے تھا کہ اس الائنس کا مقصد کیا ہے اور آپ کا اس میں کیا کردار ہوگا ، میں یہ بات ماننے سے انکاری ہوں کہ حکومت اس فیصلے سے لاعلم ہوگی ۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ یہ اب تک پتا نہیں ہے کہ جنرل راحیل شریف کے39ممالک کے اتحاد کے سربراہ بننے کے حوالے سے حکومت کا کیا کردار ہے ، وزیر دفاع نے بھی مبہم طریقے سے بیان دیا ہے ، کچھ عرصہ پہلے جب سعودی عرب نے یمن کے ایشو کے معاملے پر پاکستان کی مدد طلب کی تھی تو قومی اسمبلی نے اس کو متفقہ طور پر مسترد کردیا تھا ، اس کا مطلب یہ تھا کہ پاکستان کسی ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہتا جہاں مسلم ممالک تقسیم نظر آئیں اور یہ پوری پاکستانی قوم کی آواز ہے ، اس نئے اتحاد کی بابت ابھی تک حکومت نے واضح کوئی بات نہیں کی ہے ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button