عراق

داعش کے ایندھن پر عراقی فوج کا کنٹرول

عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے شمالی صوبے نینوا کے صدر مقام موصل کے مشرقی سیکٹر کی جانب سے پیشقدمی کرتے ہوئے، داعش کے ایندھن کے سب سے بڑے ذخیرے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
عراقی فوج نے ایک اور کارروائی کے دوران صوبہ صلاح الدین میں واقع عجیل اور علّاس نامی آئیل فیلڈ کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد ، دریائے دجلہ کے مشرق اور العلم کے علاقے میں اپنے مورچے مضبوط بنالیے ہیں، جس کا مقصد الجویجہ کی جانب سے صوبہ کرکوک کے جنوب مغربی علاقوں میں داعش کی دراندازی کو روکنا ہے۔
عجیل اور علّاس میں عراقی سیکورٹی فورس کی تعیناتی کے بعد ، الجویجہ کے قبائل سے تعلق رکھنے والے تین سو عراقی خاندان دہشت گردوں کے محاصرے سے باہر آگئے ہیں اور انہیں العلم کے پناہ گزین کیمپ منتقل کردیا گیا ہے۔
دہشت گرد گروہ داعش نے سن دوہزار چودہ سے عراق کے جنوب مغربی صوبے کرکوک کے شہر الحویجہ پر قبضہ کرلیا تھا۔
دوسری جانب عراقی فوج نے جنوب مشرقی موصل کے علاقوں الانتصار، شیمہ اور السلام پر داعش کا حملہ پسپا کردیا ہے۔ عراقی فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابق داعشی دہشت گردوں کے ایک گروپ نے بارود سے لدی گاڑیوں کے ذریعے مذکورہ علاقوں میں دراندازی اور حملے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔ اس دوران ہونے والی شدید جھڑپوں میں اکیاون داعشی دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ چار کار بموں اور متعدد گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔
ایک اور اطلاع کے مطابق عراق کی وفاقی پولیس فورس کے جوانوں نے جنوبی موصل کی جانب سے داعش کی دراندازی کو ناکام بناتے ہوئے دو گاڑیوں میں سوار اکیس داعشی دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
درایں اثنا عراقی فضائیہ نے انٹیلی جینس اطلاعات کی بنیاد پر الوحدہ کے علاقے میں بمباری کرکے داعش کے ایک اہم ٹھکانے کو تباہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں مصروف پچیس داعشی ہلاک ہوگئے۔
عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے سترہ اکتوبر کو صوبہ نینوا میں داعش کے خلاف بڑے فوجی آپریشن کا حکم دیا تھا جس میں عراقی فوج، عوامی رضاکارفورس اور کرد پیش مرگہ ملیشیا کے ساٹھ ہزار جوان حصہ لے رہے ہیں۔
پچھلے چند ماہ کے دوران عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے رمادی اور تکریت سمیت متعدد شہروں اور دیہات کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button