پاکستان

جھنگ PP78: کالعدم اہلسنت و الجماعت تین حصوں میں تقسیم ہوگئی

شیعیت نیوز: جھنگ میں پی پی 78 کی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سرغنہ مسرور جھنگوی کی جیت کے بعد کالعدم اہلسنت و الجماعت تین ڈھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کالعدم جماعت میں موجود یہ تقسیم بندی اقتدار پر قبضہ کرنے کی بنیاد پر سامنے آئے ہیں جبکہ مسرور جھنگوی کے الیکشن جیتنے کے بعدیہ اختلاف مزید شدت اختیار کرگئے ہیں ۔

اطلاعات کے مطابق اس کالعدم جماعت کے تین ڈھڑوں کوبالترتیب مولوی لدھیانوی،مسرور جھنگوی اور معاویہ اعظم (اعظم طارق کا بیٹا) لیڈ کررہا ہے۔

معاویہ اعظم اپنے دہشتگرد والد اعظم طارق کی وجہ سے خود کو تنظیم کا سربراہ دیکھتا ہے، معاویہ اعظم مسرور نواز جھنگوی کے الیکشن لڑنے کے حق میں بھی نہیں تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ کالعدم جماعت میں یہ تین ڈھڑے پہلے سے موجود تھے تاہم اب اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں، کیونکہ جھنگ میں مسرور نواز جھنگوی کے الیکشن جیتنے کے بعد احمد لدھیانوی اور معاویہ اعظم کی تنظیم میں اہمیت کم ہوتی نظر آرہی ہے جسکی بنیاد پر انہوںنے گروہ بندی کرنا شروع کردی ہے، ذرائع نے بتایا کہ وہابی و تکفیری مکتب فکر میں ہمیشہ حکمران امیر المومنین کی حثیثت رکھتا ہے لہذا کالعدم جماعت کے کارکناں مسرور نواز جھنگوی کو نیا قائد دیکھ رہے ہیں جو لدھیانوی اور معاویہ اعظم کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔

دوسری طرف مسرور نواز جھنگوی اور احمد لدھیانوی کی بھی آپس میں شدید سرد جنگ ہے،کیونکہ مسرور نواز کالعدم لشکر جھنگوی کا سرغنہ ہے اور ملک اسحاق کے قتل کاذمہ دار احمدلدھیانوی کوسمھجتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کورٹ سے احمد لدھیانو ی کے نامزدگی کے پییر بحال ہونے کے باوجود مسرور جھنگوی تنظیم کے قائد کے حق میں دستبردار نہیں ہوا ،چونکہ کالعد م جماعت میں ملک اسحاق کی لابی مضبوط ہے اس لئے لدھیانوی کو ہی مجبوراً مسرور جھنگوی کے حق میں دستبردار ہونا پڑا، اس معمالے پر تنظیم کے دونوں گروہوں کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات موجود ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ کالعدم جماعت کا صدر دہشتگرد اورنگزیب فاروقی بھی مسرور نواز گروپ میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button