دنیا

وہ ممالک جہاں مسلم خواتین کیلئے حجاب کرنے پر پابندی ہے

گیارہ ستمبر پر ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد مسلمانوں اور بالخصوص پاکستانیوں کیساتھ دنیا بھر میں امتیازی رویہ اختیار کیا گیا ہے اور ایسے کئی قوانین دنیا بھر میں متعارف کروائے گئے جس سے عالمی حقوق کے علمبردار مغربی ممالک اور امریکا کا دوہرا معیار آشکار ہوا ، اس طرز کے قوانین میں سے ایک قانون برقعہ یا نقاب نہ پہننے کا ہے۔
اگر آپ پاکستانی ہیں اور کسی مغربی ملک ہجرت کا سوچ رہے ہیں جبکہ آپکی فیملی کی خواتین باپردہ رہنا بھی پسند کرتی ہیں تو ایسے ممالک جہاں پر برقعہ یا نقاب پر پابندی کی خلاف ورزی پر جرمانہ ہے بلکہ کہیں جیل بھی بھگتنا پڑسکتی ہے، ایسے ممالک کی تفصیلات ذیل میں ہیں۔

فرانس
یورپی ممالک میں فرانس وہ پہلا ملک ہے جس نے سب سے پہلے برقعے کے عوامی مقامات پر پہننے پر پابندی عائد کی اور برقعے پر پہلی پابندی دوہزار چار میں فرانس میں تعلیمی اداروں میں مسلمان خواتین کے برقعہ پہننے پر لگائی گئی ۔ بعدازاں اس پابندی کے احاطے کو مزید توسیع دیتے ہوئے اپریل دوہزار گیارہ میں کسی بھی عوامی مقام پر مسلم خواتین کے مکمل برقعہ پہننے پر پابندی عائد کی گئی ہے تاہم پابندی کی خلاف ورزی پر یہاں پر تیس ہزار یورو کا جرمانہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔

بیلجیم
فرانس کے بعد بیلجیم نے بھی پیش قدمی کرتے ہوئے عوامی مقامات پر خواتین کے مکمل برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی۔ یہاں پر پابندی کی خلاورزی کی صورت مسلم خاتون کو نہ صرف ایک ہزار تین سو یورو سے زائد کا جرمانہ بھگتنا پڑسکتا ہے بلکہ سات دن کیلئے جیل میں بھی ڈالا جاسکتا ہے۔

ہالینڈ
ہالینڈ میں بھی مکمل برقعہ پہننے پر جزوی پابندی عائد کردی گئی اور مسلم خواتین ہسپتالوں ، اسکولوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں مکمل برقعہ نہیں پہن سکتیں۔

اسپین
اسپین میں بھی برقعے یا نقاب پر کئی علاقوں میں پابندی عائد ہے۔ اگرچہ کہ وہاں پر دوہزار تیرہ میں بعض حصوں میں سپریم کورٹ نے اس پابندی کو مذہبی آزادی کو محدود کرنے کا اقدام قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا تاہم یورپین کورٹ نے اس پابندی کو اسپین کے بعض حصوں میں برقراررکھا تھا اور اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ برقعے پر پابندی کا بنیادی انسانی حقوق سے تعلق نہیں ہے۔

سوئٹزرلینڈ
سوئٹزرلینڈ نے بھی حال ہی میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی سے متعلق قانون سازی کی ہے اور اس قانون پر جولائی دوہزار سولہ میں عملدرآمد کیا گیا ہے ، اگرچکہ کہ اس پابندی کا اطلاق یہاں پر تیسن کی علاقے کی حدود میں ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی پر یہاں پر خواتین پر نو ہزار دو سو یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button