اربعین امام حسینؑ میں اہلسنت برادران کی شرکت/ تصویری رپورٹ
نجف سے کربلا کی طرف رواں دواں اربعین مارچ میں، اہلسنت زائرین کی تعداد میں گزشتہ سالوں کی نسبت خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے حتی کہ بعض مذہبی اور دینی رہنما بھی شیعوں کے شانہ بشانہ اس ریلی کربلا کی جانب گامزن ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع (اربعین امام حسینؑ) میں اہل سنت برادری کی بھرپور شرکت تو ہرسال ہوتی ہے، لیکن اس سال یہ تعداد کئی گنا بڑھ چکی ہے اور جگہ جگہ اہل سنت کے قافلے نظر آرہے ہیں۔
اہلسنت برادران کو نجف سے کربلا کی جانب گامزن اربعین حسینی مارچ کے دوران اہل تشیع کے والہانہ استقبال کا سامنا ہوا ہے۔
اہل تشیع برادران اہلسنت زائرین کا استقبال کرتے ہوئے ان کے جوتوں پالش کرتے ہیں۔
اہلسنت برادری سے تعلق رکھنے والے ایک زائر عمر یاسین جن کا تعلق سیستان و بلوچستان سے ہے، کا اس موقع پر کہنا تھا: دشمن کی کوشش ہے کہ اربعین حسینی مارچ کو بھی شیعوں کے حج کے عنوان سے پیش کرے تاکہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پھیلائے۔ چنانچہ اس عظیم مارچ میں اہلسنت کے علاوہ دیگر ادیان الہی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود ہیں اور یہ اربعین مارچ کسی صورت میں بھی شیعوں سے مختص نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خلفائے راشدین میں سے کسی نے بھی اہلبیت علیہم السلام سے محبت رکھنے سے منع نہیں کیا ہے بلکہ دشمن کو یہ جاننا چاہئے کہ اہلسنت جماعت بھی امام حسین علیہ السلام جو پیامبر خدا کے نواسے ہیں، سے نہایت عقیدت و احترام رکھتے ہیں۔
عمر یاسین نے دشمنوں کے اربعین مارچ سے خوفزدہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی: قرآن اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دشمن اربعین حسینی مارچ کی مخالفت کرتے ہیں، اس لئے کہ یہ ریلی اتحاد بین المسلمین اور شیعہ سنی وحدت کی ایک واضح نشانی ہے اور آج وھابیت جو ایک سیاسی گروہ ہے اور اہلسنت سے انکا کوئی تعلق ہی نہیں، اہلسنت کی اس مارچ میں شرکت کرنے سے سخت نالاں ہیں لیکن ان کی یہ ناراضگی ہمارے لئے کسی اہمیت کی حامل نہیں اس لئے کہ ہمیں پتہ ہے کہ امام حسین علیہ السلام سے محبت در اصل پیغبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت ہے۔