پاکستان

مفتی نعیم کا عاشورہ محرم کے حوالے سے متنازعہ بیان گلے پڑگیا

شیعیت نیوز: مفتی نعیم کےیوم عاشورہ کے جلوس ہائے عزا کے حوالے سے متنازعہ بیان پر عوام کا شدید رد عمل سامنے آیا ہے، پاکستانی عوام نے کہا ہے کہ عاشورہ کے جلوس ملکی معیشت پر بوجھ نہیں بلکہ ان ایام میں ملکی معشیت عروج پر جاپہنچتی ہے، اگر یقین نہیں تو مفتی صاحب اکنامک سروے دیکھ سکتے ہیں عاشور ہ کے روز ملکی معشیت کو کیا حال ہوتا ہے، عوام نے کہا کہ معشیت پر بوجھ تو دیو بندی مدارس ہیں جو عوام کے چندوں پر پل رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس مفتی محمد نعیم نے کہا ہے کہ مخصوص مذہبی ایام کی سکیورٹی کے نام پر قوم کو یرغمال بنانے کے بجائے دیرپا حل تلاش کیا جائے، ملک گیر پہیہ جام سے ملکی معیشت کو نقصان اور عوام اذیت سے دو چار ہوتی ہے۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہا کہ جس طرح سے حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مخصوص ایام کی سکیورٹی کیلئے اقدامات کرتے ہیں، اگر پورے سال سکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر توجہ دی جائے تو مخصوص ایام میں قوم کو خوف و ہراس میں رہنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال اربوں روپے ہم مذہبی رسومات اور دیگر جلوسوں میں سکیورٹی کے نام پر ہم صرف کرتے ہیں، اگر دیرپا اقدامات کرکے سکیورٹی پر خرچ ہونے والی اس بڑی رقم کو غریب عوام کی فلاح و بہبود پر صرف کر دیا جاتا تو آج ملک ترقی کے عروج پر پہنچ چکا ہوتا۔

مفتی نعیم نے کہا کہ نیٹ ورک جام، روڈ بلاک اور عوام کو گھروں میں قید کرکے کب تک عوام کو تحفظ فراہم کرتے رہیں گے، مخصوص ایام کی سکیورٹی کیلئے دیرپا اقدامات کئے جائیں، اگر حکومت یوں شاہراہوں میں عوام کی زندگی اجیرن کئے بنا سکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی تو ان اجتماعات کو مخصوص جگہیں الاٹ کی جائیں، اس سے سکیورٹی کے مسائل بھی حل ہوجائیں گے اور سکیورٹی کے نام پر لگنے والے اربوں روپیہ کے خسارے سے بھی قوم کو چھٹکارا مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ سکیورٹی اقدامات کے نام پر قوم کو یرغمال بنانے کے بجائے ایسا حل نکالا جائے، جس سے حفاظت بھی ہو اور قوم اجتماعی طور پر اذیت سے بھی بچ جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button