پاکستان

سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا محرم الحرام 1438 ھ کی مناسبت سے ملت اسلامیہ کے نا م خصوصی پیغام

عزاداران امام حسین اور تمام پاکستانی بھائیوں السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ! 

سر تاج انبیاء ،خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں ۔ بلا شبہ نواسہ رسول ﷺ ،سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام ،حضرت رسول پاک ﷺکے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن بھی اور آیۃ مباہلہ قلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءنَا وَأَبْنَاءكُمْ وَنِسَاءنَا وَنِسَاءكُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَكُمْ ۔۔۔۔۔۔کی رو سے فرزند رسول اللہ ﷺ بھی ہیں ۔لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پرامام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے ۔ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر جماں ہوا تھا ،وہ انبیاء اور انکے معصوم اوصیاءکا منصب تھا ۔امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جسکی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جسکا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر ، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا ۔

اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکرا تے ہوئے فرمایا کہ و علی الاسلام السّلام اذ قد بلیت الامة براع مثل یزید ۔ کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے ۔
پس ماہ محرم الحرام ،محمدی اسلام کے خلاف بر سر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے ۔ہر دور کی یزیدیت کے خلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے ۔عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد ،مودت ،محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے
مادر وطن کے تمام مسلم اور غیر مسلم بھی ماہ محرم کا احترام کرتے ہیں ۔یہ مہینہ امن اور آشتی کا مہینہ ہے ۔یہ مہینہ مادر وطن کے تمام بیٹوں کے درمیان ہمآہنگی ،محبت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے ۔لہذا امید ہے کہ تمام شیعہ اور سنی بھائی ملکر نواسہ رسول ﷺ کا غم پوری عقیدت و احترام سے منائیں گے ۔ اس سال کا ماہ محرم ان حالات میں آرہا ہے جب ایک جانب ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کےپہاڑ توڑے جارہے ہیں ۔ ہمارے بارڈر پر مسلسل جارحیت اور جنگی جنون کے اظہارکے ساتھ ساتھ گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دشمن کی طرف سے جاری ہے اور دشمن کی یہ کوشش ہے کہ امام حسین ؑ کی ماننے والی پاکستانی قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرادے ،لیکن ہمارا جواب دشمن کو وہی ہے جو امام حسین ؑ کا جواب یزید کو تھا کہ ” ھیھات منا الذلۃ "ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے ،ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن اپنے ملک کی سالمیت پر کو ئی سمجھوتا نہیں کر سکتے ۔
دوسری جانب ملک دشمن تکفیری دہشت گرد اور کالعدم جماعتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کی اپنی مذموم کو ششوں میں مصروف ہیں اور یہ منحوس یزیدی قوتیں ملک کی سالمیت سے کھیل رہی ہیں لیکن پاکستان کا ہر محب وطن شہری ان تکفیری دہشت گردوں سے نفرت کرتا رہا ہے ۔اس ملک میں شدت پسندوں اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ہم پاک فوج کے ضرب عضب اور نیشنل ایکش پلان کی بھر پور حمایت کرتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ ایسی بعض قوتیں جونیشنل ایکشن پلان کو منحرف کرنا چاہتی ہیں اسکی بھی بھر پور مذمت کرتے ہیں ہم تمام عزاداروں ،ماتمی دستوں ،بانیان مجالس ،ذاکرین عظام اور علماء کرام کے ساتھ ملکر ان شاءاللہ عزاداری سید الشہداء کو پوری قوت اور طاقت کے ساتھ منائیں گے اور اس راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو پوری طاقت کے ساتھ دور کریں گے (ان شاءاللہ)میںتمام عزاداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نظم وضبط،وحدت اور سیکیورٹی کے بھر پور انتظامات کے ساتھ عزاداری کو انجام دیں۔ امید ہے حکومت نے جو وعدے اس ماہ محرم کےحوالے سے کیے ہیں جس میں امن و امان کی بحالی، بے جا پابندیوںکےاٹھانے اور ذاکرین اور بانیان مجالس کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی شامل ہے وہ اس پر عمل کرے گی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button