ایران

آیت اللہ خامنہ ای نےاحمدی نژاد کو صدارتی امیدوار بننے سے روک دیا

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک )ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سابق صدرمحمود احمدی نژاد کو اگلے برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے منع کر دیا ہے، جس کے بعد موجودہ صدر حسن روحانی کے ایک سخت حریف کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ اگر چہ احمد نژاد نے ابھی تک مئی میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں اپنے باقاعدہ منصوبے کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن وہ حالیہ چند ماہ کے دوران متعدد تقاریر کر چکے ہیں، جس سے سابق صدر کی سیاسی میدان میں واپسی کا تاثر ملتا ہے۔

مبصرین کے مطابق، اپنے آٹھ سالہ دور صدارت میں اپنے فنِ خطابت سے مغرب کو ناراض کرنے والے احمدی نژاد ملک میں موجود قدامت پسندوں کو دوبارہ طاقت حاصل کرنے کا موقع فراہم کر سکتے تھے، لیکن ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ خامنہ ای کی اس ہدایت کے بعد انہیں اپنی کامیاب مہم چلانے کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت ملنے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ’’ وہ (احمدی نژاد) میرے پاس آیا اور میں نے اس سے کہا کہ اس کا انتخابات میں کھڑا ہونا نہ اس کے اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے۔ اس طرح ملک میں دو انتہائوں میں تقسیم ہو جائے اور مجھے یقین ہے کہ یہ ملک کے لیے نقصان دہ ہو گا۔‘‘ دوسری جانب سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ گزشتہ برس عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے اس ایٹمی معاہدے کے بعد، جس کے نتیجے میں ایران پر عاید زیادہ تر پابندیاں ہٹا دی گئیں، صدر روحانی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل حسن روحانی کے ایک اور متوقع حریف اور پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر، قاسم سلیمانی بھی، جو عراق اور شام میں داعش کے خلاف لڑنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں، بھی صدارتی انتخابات میں کھڑا ہونے سے انکار کر چُکے ہیں۔ احمدی نژاد پہلی مرتبہ 2005ء اور دوسری مرتبہ 2009ء میں ایران کے صدر بنے تھے۔ ایرانی آئین کے مطابق، کوئی شخص مسلسل تین مرتبہ صدر نہیں بن سکتا، لیکن احمدی نژاد، حسن روحانی کے صدر بننے کی وجہ سے آنے والے وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر صدارتی انتخاب لڑنے کے قابل ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button