زائرین کو تنگ کرنا اور مشکلات پیدا کرنا ملک اور صوبے کے نقصان میں ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
شیعیت نیوز:مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، ایم پی اے آغا رضا ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ولایت حسین جعفری و دیگر معززین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور دھمکیوں کا بلوچستان کے عوام نے اپنے حب الوطنی کے ذریعے بھر پور جواب دیا تفتان روٹ دورے پر ہم نے ہر جگہ گھروں پر پاکستانی جھنڈے دیکھے جو بلوچ عوام کی حب الوطنی کی ملامت ہے ۔ بلوچ عوام نے حکومت اور اداروں کی ناانصافیوں اور محرومیت کے باوجود ھمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، انکے حقوق دینا اور ترقیاتی کاموں کے ذریعے انکی محرومیت کو دور کرنا حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے ۔
ہندوستان اپنے ظلم اور جنگی جنون کےذریعے تحریک آزادی کشمیر کو نہیں دبا سکتا اگر ہندوستان جنگ مسلط کرنے کی غلطی کرے تو پاکستانی افواج اور عوام سیسہ پلائی دیوار بن کر وطن عزیز کی دفاع کرے گی اور ہندوستان کو وہ سبق سکھائیں گے انکی آئندہ نسلیں بھی یاد رکھے گی ۔
سانحہ کوئٹہ جس نے ہمیں بہترین وکلاء اور صحافیوں جو صوبہ اور ملک کے عظیم سرمایہ تھے ہم سے چین لیا ۔ حکومت اس واقعے کو قصہ پادینہ نہ بنائے اور دہشتگردوں انکی سہولت کاروں کے خلاف بھر پور کاروائی کریں اور نیشنل ایکشن پلان پر اسکی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کروائے۔
زائرین صوبہ بلوچستان کو پاکستان کے دیگر صوبوں سے ملاتا ہے اور اپنی قربانیوں کے ذریعے اور آمدو رفت کے ذریعے سے کوئٹہ تفتان روٹ کو زندہ رکھا ہے جس صوبے کو اقتصادی فائدہ بھی پہنچ رہے ہیں۔ زائرین کو تنگ کرنا اور مشکلات پیدا کرنا ملک اور صوبے کے نقصان میں ہے، لہذا حکومت اور صوبائی انتظامیہ انکی مسائل اور مشکلات بر طرف کریں ۔
وزیر اعلی بلوچستان، چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری اور ایف سی کے سربراہان سے ہماری ملاقاتیں ہوئی جس میں ہم نے زائرین کی تمام مشکلات سے انھیں آگاہ کیا ہماری تمام ملاقاتیں اور خصوصا وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری سے ملاقات انتہائی مچبت رہی جس میں انہوں نے یقین دہائی کروائی کہ محرم اور صفر کے بعد زائرین کی موومنٹ کی تعداد بڑھا دیئے جائینگی، پاکستان ہاوس میں تمام تر سہولیات فراہم کریں گے اور بذات خود تفتان کا دورہ بھی کریں گے۔ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری ہوم نے بھی تعاون اور خصوصا اور تفتان سے کوئٹہ آتے ہوئے زائرین کی جلد از جلد موومنٹ کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے ۔
امید ہے کہ وزیر اعلی اور دیگر ذمہ داران اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے ان مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے انھیں جلد از جلد حل کرینگے ،ایف آئی اے آفس تفتان جو کراچی ائیر پورٹ کے بعد سب سے مصروف ترین بارڈر ہے ، انکا حال انتہائی ناگفتہ بد اور پرانا ہے جہاں سے غیر ملکی مسافرین بھی آتے رہتے ہے وطن عزیز کے وقار کے منافی ہے حکومت ایف آئی اے آفس تفتان کی جلد از جلد جدید بنیادوں پر تعمیر کروائیں ۔
خطاب کے آخر میں علامہ راجہ ناصر عباس نے وزیر اعلی بلوچستان، چیف سیکرٹری، آئی جی ایف سی و دیگر انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے وعدوں پر عملدرآمد کروا کر ان تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں گے اور انہوں نے کہا کہ ہم وطن عزیز کی دفاع اور عوام کے جان و مال کی تحفظ کرنے والے اپنے ان تمام جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے مادر وطن کی دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ہم سانحہ کوئٹہ اور دیگر تمام واقعات میں شہید ہونے والے شہداء کو عظیم خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔