ایران نے اپنے وعدوں سے بڑھ کر پناہ گزینوں اور مہاجرین کی مدد کی ہے: ایرانی وزیر داخلہ
رپورٹ کے مطابق رحمانی فضلی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو اپنے خاص جغرافیائی محل وقوع اور انسانی بحرانوں کے اصلی مراکز کے قریب ہونے کی وجہ سے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران لاکھوں پناہ گزینوں اور آوارہ وطن افراد کی وسیع لہر کا سامنا رہا ہے اور اس نے ہمیشہ پناہ گزینوں کے بارے میں جنیوا کنونشن سے بڑھ کر اپنے وعدوں پر عمل کیا ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے انسانی بحرانوں کے پیدا ہونے کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خشک سالی، قدرتی آفات، غاصبانہ پالیسیاں، غیرملکی مداخلت، دہشت گردی اور جائز اور قانونی حکومتوں کو عدم استحکام سے دوچار کرنا پناہ گزینوں اور مہاجرین کی تعداد میں خاص طور پر حالیہ برسوں میں غیر معمولی اضافے کی چند اہم وجوہات ہیں۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو پناہ گزینوں اور مہاجرین کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ ان بحرانوں کے اسباب پر بھی توجہ دینی چاہیے اور انھیں دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران نہ صرف یہ کہ پناہ گزینوں کی بہت بڑی تعداد کو ملک میں داخل ہونے سے نہیں روکا ہے بلکہ اعلی انسانی تعلیمات اور اپنے دینی اعتقادات کے مطابق نیز اپنے بین الاقوامی وعدوں سے بڑھ کر مہاجرین کی بہت بڑی تعداد کو قبول کیا ہے اور بہت ہی کم بین الاقوامی امداد، مسلط کردہ جنگ اور غیرمنصفانہ پابندیوں کے باوجود اپنے داخلی وسائل اور ذرائع پر بھروسہ کرتے ہوئے اس ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھایا ہے۔