پاکستان

اسلامی تحریک پاکستان کا انتخابات 2018 میں بھر پور قوت کے ساتھ حصہ لینے کا اعلان

شیعیت نیوز:  علامہ سید ساجد علی نقوی کی سربراہی میں اسلام آباد میںاسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیاسی سیل کا اجلاس جامعہ زینبیہ راولپنڈی میں منعقد ہو۔ اجلاس میں اسلامی تحریک پاکستان کی مرکزی سیاسی سیل کے نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی سمیت پنجاب ،سندھ ،بلوچستان ،خیبر پختونخواہ ،گلگت بلتستان ،کشمیر کے مرکزی سیاسی سیل کے ممبران نے بھرپورشرکت کی ۔اجلا س کے آغاز میں قائدین ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید محمد دہلوی،علامہ سید مفتی جعفر حسین اور شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور تمام ممبران کی کثرت رائے سے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کی شدیدالفاظ میں مذمت کی اجلاس میں اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی سیاسی سیل نے آئندہ انتخاب 2018ءمیں بھرپور طریقے حصہ لینے کا فیصلہ کیا اورسابقہ اجلاس مرکزی سیاسی سیل کے فیصلہ جات کی توثیق کی اجلاس میں طے ہوا کہ صوبوں میں بھی مرکز سے ہم آہنگی کے ساتھ سیاسی عمل کوآگے بڑھایا جائے گا۔اجلاس میںفیصلہ کیا گیا مثبت سیاسی جماعتوں کے ساتھ روابط بڑھانے سمیت انتخابی حلقوں کا جائزہ لے کر جماعت کے مضبوط امید واران کا تعین کر کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے اور سیاسی عمل کو بڑھاتے ہوئے ووٹرز کا اندراج اور شناختی کارڈ کے اجرا کے لئے یونٹس سطح تک کارکنان کو فعال کیا جائے گاتاکہ گلگت بلتستان کی طرح ملک کے دیگرقومی و صوبائی انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔اس موقع پر اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کاکہنا تھا کہ ہم ملک میں موجودہ بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کاباریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اوراسلامی تحریک پاکستان کسی قسم کے منفی سیاست کا حصہ نہیں بنے گی جس سے ملک میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو ۔ہم نے ہمیشہ پاکستان میں بھرپور مثبت سیاسی کردار ادا کیا اور اس ملک کے استحکام کے لئے قربانیاں دیں علامہ سیدساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی و بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ انتہا پسندی و دہشت گردی کے خلاف ملک میں جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ان میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک امن کا گہوارہ بن سکے ۔ریاستی ادارے و حکمران توازن کی ظالمانہ پالیسی ترک کردیں اور ملکی مفاد میںدہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں اس کا رخ توازن پالیسی کے تحت تبلیغی مجالس و جلوس کی طرف موڑنا آئین و قانون سے مغائر ہے۔علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ ریاست کا کام عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہے نہ کہ ان کی مشکلات میں اضافہ کرنا ۔شہری آزادیوں کے خلاف کسی قسم کی کوئی قدغن اور محدودیت ہمارے لئے قابل قبول نہیں ملک میں تبلیغی پروگرام کے خلاف قائم بے بنیاد مقدمات فوری ختم کیے جائیں اورکوئٹہ تفتان بارڈر پر زائرین کی آمد و رفت کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔گلگت بلتستان کے آئینی تحفظ کےلے ہماری جدوجہد جاری ہے اور اس جدوجہد کو ہم بھر قوت کے ساتھ منظم طور پر آگے بڑھائیں گے.

متعلقہ مضامین

Back to top button