پاکستان

بہت سی کالعدم عسکری تنظیموں کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل ہے، مولانا فضل الرحمن

شیعیت نیوز: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں طرف سے ریفرنسز کی سیاست ہو رہی ہے، ریفرنس کی سیاست سے ایک دوسرے کو پریشان کرنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا، وزیراعظم کے خلاف ریفرنس سے عدم استحکام پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پالیسیوں میں استحکام نہیں، جب سویت یونین کیخلاف افغان عوام اٹھ کھڑی ہوئی، تو امریکہ اور اس کے اتحادیوں سمیت ہم نے بھی اسے جہاد قرار دیا اور ان کیلئے اپنے دروازے کھولے، اب یہی لوگ جب ہمارے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے، تو ہم ہزاروں جانیں گنوا کر ان کے خلاف جنگ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں، اب بھی بہت سی عسکری تنظیموں کو اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ حاصل ہے، ہمارے جوان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے رہے ہیں، خرابی پالیسی بنانے والوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کا مرتکب ہے، بھارتی وزیراعظم کا پاکستان کے اندر مداخلت کے حوالے سے اعتراف سب کے سامنے ہے، بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین ملک میں 40 سالوں سے قیام پذیر ہیں، وہ خود نہیں آئے تھے۔ انہیں بین الاقوامی برادری کے تعاون سے لایا گیا تھا، اب انہیں زبردستی واپس بھیجنا درست نہیں، افغان مہاجرین کی واپسی کے قوانین موجود ہیں، ہمیں افغان مہاجرین کو اس طرح بھیجنا چاہیے کہ وہ افغانستان جاکر پاکستان کے بغیر جی سکیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل ہو رہا ہے، اس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا تو نقصان ہوگا اور اگر امن و امان کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے استعمال کیا گیا تو معاون ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button