ایران

یمن کے عوامی نمائندوں کے درمیان سمجھوتے کا ایران کی جانب سے خیرمقدم

ایران نے پارلیمنٹ کی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے بارے میں یمن کے عوامی نمائندوں کے درمیان ہونے والی مفاہمت و سمجھوتے کا خیر مقدم کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں یمن میں پارلیمنٹ کی کارروائی دوبارہ شروع کئے جانے کے بارے میں عوامی نمائندوں کے درمیان ہونے والی مفاہمت کو ایک ذمہ دارانہ اقدام قرار دیا ہے۔ بہرام قاسمی نے یمن کی صورت حال کو حساس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے عوامی نمائندوں کی جانب سے پارلیمانی سرگرمیاں دوبارہ شروع کئے جانے سے ملک میں سیاسی و قانونی خلا پر کرنے میں مدد ملے گی۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے یمن کے ارکان پارلیمنٹ کے اس ذمہ دارانہ اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے فیصلے سے یمن کی تبدیلیوں پر مثبت اثرات مرّتب ہوں گے جہاں بیرونی جارحیت کے نتیجے میں یمنی عوام کے قتل عام کے علاوہ بنیادی تنصیبات تباہ ہوگئی ہیں اور عالمی برادری بھی یمن پر سعودی جارحیت بند کرانے اور عام شہریوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب روکنے میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ بہرام قاسمی نے کہا کہ بحران یمن کے آغاز سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ جنگ و جارحیت سے یمن کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا اور یمنی قوم کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے ہی بحران یمن کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button