مشرق وسطی

دہشت گردی کے بارے میں مغرب کے دہرے معیارات پر شام کی تنقید

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مغرب کی دہری پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن دہشت گردوں کو یورپی حکومتوں نے شام بھیجا تھا آج وہ ان کے ملکوں میں بدامنی کا سبب بن گئے ہیں۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ بعض لوگ ملت شام کو دو تلخ باتوں میں سے ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں یا تو دہشت گردانہ اقدامات جاری رہیں یا شام بدامنی اور بےنظمی کا شکار ہو جائے۔

بشار الجعفری نے کہا کہ دسیوں اجلاسوں کے انعقاد اور اعلامیے جاری کرنے سے شامی عوام کی مصیبتیں اور مشکلات ختم نہیں ہوں گی بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سنجیدگی سے لڑنا ہو گا۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے مزید کہا کہ شام میں انسانی بحران اور الیمے کی وجہ دہشت گردی، محاصرہ اور مسلط کردہ یکطرفہ اقتصادی بائیکاٹ ہے، اس لیے اس بحران کا حل، سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد، شامی حکومت کی مکمل ہم آہنگی اور تعاون اور دہرے معیارات اور نفاق پالیسیوں کو چھوڑنے سے ہی ممکن ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ قطر، ترکی اور سعودی عرب کی حکومتیں نیز دہشت گرد گروہوں کے حامی دیگر ممالک کو دہشت گردوں کی حمایت ختم کر دینی چاہیے اور انھیں چاہیے کہ وہ شام میں جرائم پیشہ دہشت گردوں کے اقدامات کو قانونی اقدامات ظاہر کرنا بند کر دیں کیونکہ دہشت گردوں کو جانبدارانہ نام دینے سے ان کے اقدامات کو قانونی رنگ ملتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button