بھوک ہڑتال: حکومت پر پریشر بڑھ گیا، آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں مذاکرات کے امکانات، ذرائع
شیعیت نیوز: ذرائع نے خبر دی ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے امکانات بڑھ گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ آڑتالیس گھنٹے مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے اہم ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری 13 مئی سے بھوک ہڑتال پر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مطالبات پر عمل درآمد تک وہ بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے آج ملک بھر میں خواتین کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی جبکہ 22 جولائی کو ملک کی اہم شاہراہوں کو بند کیا جائیگا۔ یہ شاہراہیں پانچ گھنٹے تک بند رکھی جائیں گی۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر حکومت کی جانب سے مطالبات نہ سنے گئے تو سات اگست کو اسلام آباد میں برسی شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے موقع پر عظیم اجتماع منعقد کیا جائیگا، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے 22 جولائی کے احتجاج کو سنجیدگی سے لینا شروع کر دیا ہے جبکہ بیک ڈور مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یاد رہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری نے مطالبہ کیا تھا کہ پاراچنار میں ایف سی کی فائرنگ کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرا کے انصاف فراہم کیا جائے، گلگت میں زمینوں پر زبردستی قبضوں کا خاتمہ کیا جائے، عزاداروں کے خلاف بےبنیاد کاٹی گئیں ایف آئی آرز ختم کی جائیں، خطباء، علماء اور ذاکرین پر ضلع بندی کا خاتمہ کیا جائے۔