مشرق وسطی

شاہی حکومت کے خلاف بحرینی عوام کا احتجاج اور دھرنا اکیسویں روز بھی جاری

بحرین کے عوام نے اپنے قائد آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کیے جانے کے اکیسویں روز بھی دھرنا جاری رکھا اور اس فیصلے کو واپس لیے جانے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھے لوگوں نے حکومت کو منتبہ کیا کہ اگر اس نے عوام کے مطالبات پورے نہ کیے تو اس کے سنگیں نتائج برآمد ہوں گے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بحرین کی شاہی حکومت آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کیے جانے کے فیصلے کو واپس لے اور تمام سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگوں کو فوری طور پر رہا کرے۔

ایک اور اطلاع کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت کی محکمہ جاتی عدالت نے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت جمیعت الوفاق کی تحلیل کے بارے میں عدالتی حکم پر علمدرآمد کے متعلق اجلاس سترہ جولائی تک ملتوی کر دیا ہے۔

اس سے پہلے مذکورہ عدالت نے چودہ جون کو وزارت انصاف کی درخواست پر جمیعت الوفاق کی سرگرمیوں پر پابندی اور اس کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔

جمیعت وفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان ان دنوں جیل میں ہیں اور شاہی حکومت کی نمائشی عدالت نے بے بنیاد الزامات کے تحت انہیں نو سال قید کی سزا سنائی ہے۔

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ اس ملک کے عوام خاندانی آمریت کے بجائے ایک منتخب جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور کارکنوں کو قید کی سزائیں اور ان کی شہریت منسوخ کرکے ملک میں جاری جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button