مشرق وسطی

بحرین: انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف آل خلیفہ کے اقدامات میں شدت

بحرین کی ڈکٹیٹر شاہی حکومت نے بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کے سائے میں اس ملک کے انسانی حقوق کے شعبے میں سرگرم کارکنوں پر دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔

لبنان کے المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے سربراہ اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکن نبیل رجب کو دل کی تکلیف ہوئی اور قید تنہائی کے باعث ان کی ذہنی اور جسمانی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انھیں فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

نبیل رجب کے اہل خانہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ نبیل رجب کی جسمانی اور ذہنی و نفسیاتی حالت بہت خراب ہے اور قید تنہائی میں ہونے کی وجہ سے انھیں باہر کی دنیا کی کوئی خبر نہیں ہے۔

بحرین میں آل خلیفہ کی شاہی اور ڈکٹیٹر حکومت نے نبیل رجب کو نشانہ بنا رکھا ہے اور وہ اب تک انھیں کئی بار گرفتار کر چکی ہے اور اس بار بحرینی حکومت کی توہین کرنے اور غلط افواہیں پھیلانے کے الزام میں ان پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ بحرین میں یہ الزام ثابت ہونے پر تیرہ سال قید تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔

نبیل رجب کے فرزند آدم رجب نے امریکی جریدے فارن پالیسی سے بات چیت میں اپنے والد کی جسمانی حالت کے بار ے میں خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی دباؤ مستقبل میں نبیل رجب کے مقدمے کے فیصلے پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

نبیل رجب کی اہلیہ سمیہ نے بھی بحرینی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ دوسرے قیدیوں جیسا سلوک کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button