مقبوضہ فلسطین

غزہ اور رام اللہ کے خلاف سازشوں کے بارے میں انتباہ

حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ علاقائی سطح پر ایسی سازشیں تیار کی جارہی ہیں کہ جن میں بیک وقت غزہ اور غرب اردن کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق خالد مشعل نے کہا ہے کہ علاقائی معیارات کے مطابق اندرونی سطح پر موجود توازن میں تبدیلیوں اور نئے چہروں کو اقتدار میں لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سازشوں کے تحت فلسطینیوں کی ضروریات اور مطالبات کو یکسر نظر انداز کردیا گیا ہے۔ خالد مشعل نے فلسطین کے تعلق سے عالمی برادری کی بے توجہی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ دشمن کی ممکنہ کوشش ہے کہ جتنی جلد ممکن ہو تعلقات کو معمول پر لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد فلسطینی کاز کو نقصان پہنچانا، علاقائی بحرانوں اور تنازعات کے حوالے سے خود کو ایک موثر کردار ظاہر کرنا اور بعض فریقوں کو حلیف کے طور پر سامنے لانا ہے۔ خالد مشعل نے کہا کہ علاقے میں جاری بحران اور ان بحرانوں کے حل میں تاخیر اور تعلل کی سب بڑی وجہ خود صیہونی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ان بحرانوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خطے کی تقسیم کا خواب دیکھ رہی ہے۔ خالد مشعل نے اندرونی اختلافات کے خاتمے، قومی آشتی ،ملی یکجہتی کے قیام،اور حماس اور تحریک انتفاضہ کو ان کی تمام تر توانائی کے ساتھ جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے انتفاضہ کی قیادت اور حکمت عملی کے بارے میں قومی اتفاق رائے کو موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتہائی ضروری بتایا اور کہا کہ اسی صورت میں اپنی اقدار کو محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ قدس شریف اور مسجد الاقصی کا دفاع کیا جاسکتا ہے۔ خالد مشعل نے غزہ کے محاصرے کے خاتمے اور اس علاقے کو درپیش بحرانوں کے پائیدار حل کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا کہ ممکنہ بدترین حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے تحریک مزاحمت کو اپنی طاقت اور توانائی کو بڑھانے اور مکمل طور سے چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button