پاکستان

لانگ مارچ اعلان کے بعد رابطہ مہم تیز کردی ہے، علامہ مختار امامی

 شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ قیادت کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد ملک بھر میں رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دہشت گردی، حکمرانوں کی رعونت اور لاقانونیت کے خلاف یہ لانگ مارچ وطن عزیز میں ایک نئی تاریخ رقم کرے گا۔ ملک میں بسنے والے دیگر مذاہب اور مسالک کے لوگ بھی اس لانگ مارچ کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 24 شیعہ تنظیموں کی طرف سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد بیشتر دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے بھی ہم سے رابطہ کیا ہے، تاکہ لانگ مارچ کی تیاری موثر اور بھرپور انداز سے کی جائے۔ مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی، لاہور، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پارا چنار، گلت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علماء، شیعہ رہنماوں اور عمائدین کی شرکت نے یہ ثابت کیا ہے کہ شیعہ قوم متحد اور یک زبان ہے۔ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پرامن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بےحسی کے بعد ہمارے پاس لانگ مارچ کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں۔

مرکزی ترجمان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لئے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بےگناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جا رہا۔ ہمارے علماء و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پارا چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ملکیتی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ پارا چنار کے محب وطن افراد کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ مختلف شعبوں میں موجود ہمارے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

ملک میں جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کیساتھ کھڑی ہے۔ ملک کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم کے قائد کی بھوک ہڑتال کو آج 24 روز گزر چکے ہیں، لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کرکے رکھ دے گا۔ ملت تشیع کا یہ مشترکہ فیصلہ ہے کہ رمضان کے بعد پاکستان کے ہر شہر میں لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ہمارا یہ لانگ مارچ پاکستان کے اسی ہزار شہداء کے لئے ہے، جو حکومتی نااہلیوں کے باعث دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقا کے لئے میدان میں نکلیں گے۔ ہم نے دہشت گرد گروہ سے قائد و اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور قومی اداروں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے اخراج تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ ہماری اس تحریک میں ملت تشیع کے علاوہ شہداء کے خاندان، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور دیگر بریلوی افراد بھی شریک ہوں گے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ ہمار ے ساتھ اس اس لانگ مارچ میں شیعہ ایکشن کمیٹی پاکستان، آئی ایس او پاکستان، انجمن دعائے زہرا، انجمن ذوالفقار حیدری، امامیہ جرگہ، تحفظ عزاداری پاکستان، وحدت کونسل پاکستان، تحفظ حقوق جعفریہ پاکستان، شیعہ پولٹیکل پارٹی، جعفریہ سپریم کونسل کشمیر، امامیہ علماء کونسل، شیعہ کانفرنس بلوچستان، امامیہ جرگہ کوہاٹ، تحریک القائم، انصار الحسینؑ، شیعہ شہریان پاکستان سمیت متعدد دیگر مذہبی و سیاسی جماعتیں بھی شریک ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button