دنیا

لندن: وزیراعظم نواز شریف کے گھر کے سامنے شیعہ نسل کشی پر بے حسی کیخلاف مومنین کا احتجاج

شیعیت نیوز: لندن میں وزیراعظم نواز شریف کی آمد کے موقع پر ان کی رہاش گاہ کے باہر پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے فرقہ وارانہ دہشتگردی کے خلاف مظاہرہ کیا اور وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کہ وہ اس پر ایکشن لیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے گھر کے باہر ہونے والے مظاہرے میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک کی، مظاہرین نے 14 روز سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھے علامہ ناصر عباس سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ان کا احتجاج نہ تو پہلا ہے اور نہ ہی آخری ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ قائد وحدت کی ثابت قدمی اور شجاعت کو سلام پیش کرتے ہیں، جو مکتب اہل بیت (ع) کی خاطر اتنی بڑی قربانی دے رہے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ علامہ ناصر عباس نے تاحال قوم کو نہیں پکارا، جب وہ اعلان کریں گے تو پوری دنیا میں ان کے چاہنے والے ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر دہشتگردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے حکومت اور ریاستی اداروں سے کالعدم جماعتوں اور دہشتگردوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوگیا تو پاکستان ایک ناکام ریاست بن جائیگی۔

دھیان رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  کی جانب سے شروع کی گئی بھوک ہڑتال تحریک ملکی سطح سے نکل کر عالمی توجہ حاصل کرتی جارہی ہے ، ملک کے اندر موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت اپوزیشن جماعتیں بھی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے اظہار یکجہتی اور مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کرچکی ہیں، عمران خان جو کہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومتی جماعت کے سربراہ ہیں نے بھی بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور صوبہ میں ہونے والی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ کے مسئلہ کو سنجیدیگی سے غور کر کےحل کرنے کا وعدہ کیا ہے تاہم اگر کسی کے سر پر جوں تک نہیں رینگی تو وہ مسلم لیگ ن کی پنجاب و وفاقی حکومت ہے جو شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کے سہولت کار اور خاموش سپورٹر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button