ایران

امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ صیہونی حلقوں کا دباؤ جاری رہنے کا گواہ ہے: جابری انصاری

صادق حسین جابری انصاری نے  ایک بیان جاری کیا جس میں امریکی سپریم کورٹ کے مذکورہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس فیصلے کو بین الاقوامی قوانین کے ابتدائی اصول و قواعد کے منافی قرار دیا۔

جابری انصاری نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی سپریم کورٹ کا اس قسم کا فیصلہ انصاف اور قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے اور یہ کسی بھی امریکی شہری کے لیے کسی قسم کا حق وجود میں نہیں لائے گا۔

انھوں نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ اس قسم کا فیصلہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اثاثوں پر شب خون مارنا سمجھا جاتا ہے، مزید کہا کہ قدرتی طور پر ایران کو ہرجانہ ادا کرنے کے حکم کی ذمہ داری امریکی حکومت پر عائد ہو گی اور وہ ہی یہ ہرجانہ ادا کرے گی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ امریکی حکومت پر صیہونی حلقوں کا اثرورسوخ بدستور موجود ہے اور ایران کے خلاف امریکی حکومت کے مخاصمانہ اقدامات بدستور جاری ہیں کہ جس سے صرف امریکہ کی مخاصمانہ پالیسیوں کے سلسلے میں ایرانی حکومت اور عوام کی بی اعتمادی میں ہی اضافہ ہو گا۔

واضح رہے کہ امریکہ کی سپریم کورٹ نے اس عدالتی فیصلے کی تائید کی ہے کہ جس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ دو ارب ڈالر کی رقم ان لوگوں کے اہل خانہ کو ادا کرے کہ جو بقول اس کے ایران سے مالی امداد حاصل کرنے والی جماعتوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button