پاکستان

ملکی تاریخ رقم: آرمی چیف جنرل راحیل شریف فوج کے بارہ کرپٹ افسران کو برطرف کردیا

شیعیت نیوز: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کے 12 افسران کو کرپشن کے الزام پر برطرف کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بد عنوانی کے الزامات پر برطرف ہونے والوں میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک میجر جنرل، 5 بریگیڈیئر، ایک کرنل، 3 لیفٹننٹ کرنل اور ایک میجر شامل ہیں۔

    فوج کے برطرف افسران
    – لیفٹننٹ جنرل عبید اللہ خٹک، انسپکٹر جنرل آرمز اینڈ ویپنز (جی ایچ کیو)
    – میجر جنرل اعجاز شاہ
    – بریگیڈیئر رشید
    – بریگیڈیئر اسد شہزادہ
    – بریگیڈیئر حیدر
    – بریگیڈیئر سیف اللہ
    – بریگیڈیئر عامر
    – لیفٹیننٹ کرنل ، کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس
    – میجر نجیب

ذرائع کے مطابق برطرف افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطرف کیے جانے والے دیگر افسران میں بریگیڈیئر رشید، بریگیڈیئر سیف اللہ، بریگیڈیئر حیدر، بریگیڈیئر عامر، بریگیڈیئراسد شہزادہ کے نام بھی سامنے آئے ہیں جبکہ لیفٹننٹ کرنل حیدر اور میجر نجیب کے نام بھی برطرف افسران میں شامل ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق برطرف کیے جانے والے افسران نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) بلوچستان میں خدمات انجام دیں، ان افسران کو ایف سی سے حاصل ہونے والی مراعات بھی واپس کرنا ہوں گی۔

حکام کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت ہر تحقیقات جنرل زبیر محمود حیات نے کی تھیں۔

انٹیلی جنس ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ 2010 سے 2013 کے دوران انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹئیر کانسٹیبلری (ایف سی) رہے تھے جن کے بعد میجر جنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی مقرر ہوئے۔

فوج کی جانب سے افسران کے نام کی تصدیق نہیں کی گئی جبکہ ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات بھی سرکاری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل ہی آرمی چیف نے کوہاٹ میں سگنل ریجمنٹل سینٹر کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان کی یکجہتی، سالمیت اور خوشحالی کے لیے بلاتفریق سب کا احتساب ضروری ہے.

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں اُس وقت تک پائیدار امن اور استحکام نہیں لایا جاسکتا جب تک کرپشن کا جڑ سے خاتمہ نہ ہوجائے.

قبل ازیں موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اگست 2015 میں نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) میں ہونے والی بدعنوانی کے اسکینڈل میں 2 فوجی افسران لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر اور میجر جنرل خالد ظہیر کو برطرف کرنے کی منظوری دی تھی۔

خوردبرد ثابت ہونے پر میجر جنرل خالد ظہیر اختر کو فوجی سروس سے برطرف کیا گیا تھا جبکہ ان سے فوجی منصب، میڈلز اور ایوارڈ واپس لے کر ان کی پنشن اور میڈیکل سہولیات بھی ختم کر دی گئی تھیں، دوسری جانب لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر کو ‘شدید ناپسندیدگی’ کی سزا دی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button