دنیا

مسجد کے مینار نہیں ہوں گے، خواتین کو حجاب کی اجازت نہ ہوگی‘ نئے قانون کی تیاریاں ہونے لگیں

 رپورٹ کے مطابق پارٹی نے انتخابات جیتنے کے بعد اعلان کر دیا ہے کہ وہ اسلامی شعائر کو محدود کرنے کے لیے نئی جامع پالیسیاں بنائے گی جن کے تحت مساجد کے میناروں، خواتین کے عوامی مقامات پر نقاب پہننے اور مسلمان مردوں کے ختنے کروانے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اے ایف ڈی نے گزشتہ ہفتے جرمنی کی تین ریاستوں میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی کنزرویٹو پارٹی کو واضح اکثریت سے شکست دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اے ایف ڈی کی سرکردہ رہنماءبیٹرکس وون سٹارک(Beatrix Von Storch) کا کہنا ہے کہ ”ہماری پارٹی کی مقبولیت میں ہونے والا یہ اچانک اضافہ آئندہ سال ہونے والے وفاقی انتخابات میں بھی ہمارے کام آئے گا۔ ہم مقامی حکومتیں بنا کر ایسے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے جن سے براہ راست جرمن عوام متاثر ہوتے ہیں۔ ان مسائل میں پناہ گزین، داخلی سکیورٹی اور ”اسلام” شامل ہیں۔ جرمنی کی تمام پارٹیوں میں صرف ہماری ہی ایک جماعت ہے جو ان چیزوں کو روکنا چاہتی ہے۔ ہم جرمنی میں پناہ گزینوں کی آمد کو روکنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے ہم اپنے ملک کے بارڈر کو سیل کر دیں گے اور پناہ گزینوں کے لیے ملک کے قوانین مزید سخت کر دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button