دنیا

تیونس : برقعہ پوش دہشتگردوں کی وجہ سے عورتوں کے نقاب پہنے سے متعلق بحث چھڑ گئی

شیعیت نیوز: برقعے اورنقاب کے بارے تیونس میں بھی بحث چھیڑ گئی جب تکفیری دہشتگرد وں نے دہشتگردانہ کاروائیوں اور موقعے سے فرار ہونے کے لئے نقاب اور برقعے کا استعمال کرنا شروع کردیا ہے تب سے اسلامی ملکوں جیسے مصر،مراکش ،ترکی اور اب تیونس میں نقاب اور برقعے کے بارے میں بحث چھیڑ گئی ہے کہ اسے عورت کے شرعی حجاب میں شامل ہونا چاہیے یا نہیںتیونس کی سیکوریٹی فورسز نقاب کو امن و امان کے لئے ایک خطرہ سمجھتے ہیں اور سیکوریٹی کے نکتہ نظر سے اسے درست عمل نہیں سمجھتے،تیونس میں عام اہلسنت مفتیوں دیگر مسلم ممالک کے مفتیوں کے طرح نقاب کو حجاب کا لازمی حصہ نہیں سمجھتے اور ایک مسلمان عورت پر اپنے چہرے کو چھپانا فرض نہیں سمجھتے لیکن ملک کے شدت پسند وھابی نظریات کے حامل مفتیوں کا خیال ہے کہ شرعی حجاب کا مطلب ہی نقاب اور برقعہ ہےتیونس کی پارلیمنٹ میں اس سلسلے میں بحث جاری ہے کہ کیا ملک میں نقاب اور پورے چہرے کو ڈھانپنا قانون جرم قراردیا جائے یا نہ ۔تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے برقعے اورنقاب کو دہشتگردانہ کاروائیوں اور موقعے سے فرار ہونے کے لئے استعمال کرنے کے بعد اسے دنیا بھر کی سیکوریٹی ایجنسیاں امن و امان کے لئے رسک اور خطرناک قرار دیتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button