’را‘ا یجنٹ کے انکشافات کے بعد تکفیری صحافی کالعدم تنظیموں کو بچانے میدان میں آگئے
شیعیت نیوز: بلوچستان سے گرفتار پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی خفیہ ایجنسی’را‘ کے ایجنٹ بھوشن نے انکشافات کیئے کہ اُسکے پاکستان میں علیحدیگی پسند تنظیموں اور کالعدم مذہبی جماعتوں سے گہرے روابط تھے ، اور وہ بلوچستان اور کراچی میں فرقہ وارنہ دہشتگردی اور ٹارگیٹ کلنگ کو لیڈ کرتا تھا۔
ان انکشافات نے پاکستان میں جاری دہشتگردی اور فرقہ واریت میں ملوث عناصر کےچہرے سے نقاب کو عوام کے سامنے سے اُٹھادیا البتہ اس بارے میں شیعت نیوز کئی عرصہ سے شور مچارہی تھی کہ حکومت او ر سیکورٹی ایجنسیاں اس جانب متوجہ ہوں کہ ان مذہبی دہشتگردوں کی نظریاتی اساس کہاں ہے لہذا بھارتی ایجنٹ کی گرفتاری نے یہ ثابت کردیا جبکہ انکا دوسرا ہدف پاک ایران تعلقات کو خراب کرنا ہے۔
اب جبکہ ان دہشتگرد مدارس اورنام نہاد مذہبی تنظیموں کا راز افشانہ ہوگیا تو انکے سہولت کار صحافی کیونکر خاموش رہتے انہوںنے بھی اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لئے بھارتی ایجنٹ کےایران کے ساتھ تعلقات جوڑنے شروع کردیئے ہیں اور یہ ثابت کرنے کی کوشیش کررہے ہیں کہ بھارتی ایجنٹ کے شیعہ تنظیموں سے رابطہ تھااور وہ ایران کی ایما پر پاکستان میں فرقہ واریت اور دہشتگردی کی کاروائیاں کررہا تھا۔
ان صحافیوں میں اور ذرائع ابلاغ میں ہمیشہ کی طرح اول پوزیش پر تکفیریوں اور دہشتگردوں کی آواز ’امت اخبار‘ اور اسکے لاہور سے صحافی ’خالد شہزاد فاروقی‘ صاحب ہیں، ماضی کی طرح ان کا بس نہیں چلا رہا کہ اس بھارتی ایجنٹ کو بھی ایرانی ایجنٹ قرار دے دیں!یہ انکا بلی کو خواب میں چھچڑے نظرآنے کے مترادف خیال ہے۔
امت اخبار اور اسکے صحافی خالد شہزا د فاروقی کی کو ئی حیثت نہیں کہ انکوجواب دیا جائے! البتہ اس ملک کی عوام اور سیکورٹی ایجنسیاں گواہ ہیں کہ اس سرزمین پاکستان پر جتنا خون مکتب اہلیبت علیہ سلام کے ماننے والوں کا بہایا گیا ، انکو چن چن کر قتل کیا گیا ، علماٗ ،ڈاکڑ، استاتذہ، جوانوں اور بچوں کو شہید کیا گیا ،شناختی کارڈ چیک کرکے گولی ماری گئی ، ابتک ساٹھ ہزار شیعہ مسلمان تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں، ڈاکڑ نقوی سے لے استاد سبط جعفر ،علامہ ناصر عباس، آفتاب جعفری، تقی ہادی، علی اکبر کمیلی،سعید حیدر اور سب سے بڑھ کر شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ جیسی مقدس شخصیت کی شہادت کے باوجود شیعیاں حیدر کرار نے اس ملک کے خلاف بغاوت کا اعلان نہیں کیا اور ناہی کسی دوسرے ملک سے مدد طلب کی بلکہ ان مشکلات کے باوجود ملک خداد اد پاکستان سے وفاداری کا اعلان کرتے رہے یہاں تک کہ اس شیعہ قوم کے سربراہ و رہبر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی پاکستان کی حفاظت و دفاع کو اولیں ذمہ داری قرار دیا! کیونکہ اگر ملک یا گھر میں چند غدار ، دھوکہ باز اور دشمن آکر گھس جائیں تو گھر کو آگ نہیں لگائی جاسکتی بلکہ ان دھوکہ بازوں ، غداروں اور دہشتگردوں کو اپنے گھر سے نکلا جاتا ہے۔ یہ پاکستان ہمارا گھر ہے جسے ایک شیعہ قائداعظم اور سُنی علامہ اقبال نے بنایا تھا اور اسکی مخالفت دیوبندی مولویوں اور دارلعلوم دیوبند نے کی تھی ۔