لبنان

خلیج تعاون کونسل کی ’’عربیت ‘‘در اصل ’’ابوجہل کی عربیت ہے، مفتی شیخ حمود

شیعیت نیوز:  مفتی شیخ ماہر حمودخلیجی نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کی ’’عربیت ‘‘در اصل ’’ابوجہل اور ابولہب ‘‘والی ’’عربیت ‘‘ہے جبکہ ’’مقاومت ‘‘کی ’’عربیت ‘‘حضرت ’’محمد مصطفی ص‘‘ کی عربیت ہے۔

 تعاون کونسل کی جانب سے اسرائیل کے مقابلے میں واحد عرب قوت لبنان کی سیاسی و دفاعی جماعت حزب اللہ کیخلاف شدید پروپگنڈے اور پھر اس پر دہشتگردی کے الزام کا عرب ممالک سمیت دنیا بھر میں شدید ردعمل سامنے آرہا ہے اور ذمہ دار شخصیات علما ئے کرام ،سیاسی و مذہبی جماعتیں اس عمل کو اسرائیل کی سب سے بڑی خدمت اور فلسطین کی پشت پر خنجر گھونپنے سے تعبیر کررہے ہیںلبنان کی اہم شخصیت اور مفتی اور علمامسلمین لبنان کے سربراہ شیخ ماہر حمود کا کہنا تھا کہ’’ خلیج تعاون کونسل کا قبلہ اول اور فلسطین کے مسئلے سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے اس کونسل کے لئے فلسطین کوئی ایشو ہی نہیں ہے اور نہ ہی ان کی اسٹراٹیجی میں فلسطین شامل ہے ،جس’’ عربیت اور عرب قوم‘‘ کا وہ شور مچارہے ہیں وہ وہی ابوجہل اور ابولہب والی عرب قوم پرستی اور عربیت ہے ‘‘انہوں نے کہا کہ عربیت قبلہ اول اور فلسطین کے بغیر مکمل ہی نہیں ہوتی اور حزب اللہ فلسطین اور قبلہ اول کے دفاع میں ہراول دستہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ حزب اللہ پر اس قسم کا الزام صیہونیوں کی سب سے بڑی خدمت ہے ،حزب اللہ کیخلاف امریکی اسرائیلی اور ان کے ایجنٹوں کی جانب سے ہر قسم کے حربوں کو استعمال کیا گیا لیکن وہ کچھ بھی نہ بگاڑ سکے ،خلیجی عرب حکمران بھی وہی پروپگنڈہ کررہے ہیں جو صیہونی اور اسرائیلی کرتے آئے ہیںاس قسم کے پروپگنڈے سے مقاومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ نازیبا حرکت خود ان حکمرانوں کے چہرے سے نقاب کشائی کرتی ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button