پاکستان

پشاور، شہدائے سانحہ امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی

شہدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کا اہتمام امامیہ مسجد حیات آباد میں کیا گیا، جس میں ورثائے شہدا، علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں مومنین شریک ہوئے۔ اور شہدائے سانحہ حیات آباد کے ارواح کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور شب شہداء کا اہتمام کیا گیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال 13 فروری کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں واقع امامیہ مسجد میں نماذ جمعہ کی ادائیگی کے دوران کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہ صحابی (اہلسنت و الجماعت) اور لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں نے فائرنگ اور خودکش حملہ کرکے 25 سے ذائد مومنین کو شھید اور سینکڑوں کو شدید ذخمی کردیا تھا۔

شھدائے امامیہ مسجد حیات آباد کی پہلی برسی کے اجتماع میںصوبہ بھر سے مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کرکے شھداء کو خراج تحسین پیش کیا۔ ان شھداء میں دو ایسے شہداءشھید عباس علی اور شھید انجینئر کاشف حسین بھی شامل ہیں کہ جنھوں نے شدیدید ذخمی ہونے کے باوجود تکفیری دہشتگردوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا اورایک خودکش حملہ آور تکفیری دہشتگرد کو پکڑ کر واصل جہنم کرکے دیگر سینکڑوں مومنین کی جان بچائی اور خود بھی ذخموں کی تاب نا لاتے ہوئےشھید ہوگئے۔ برسی کے اجتماع میں شرکت کرنے والے ہزاروں مومنین نے شھید عباس علی اور شھید کاشف حسین کی بہادری اور شھادت کوخراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں شھداء نے نا فقط بہادری اور جوانمردی سے تکفیری دہشتگردوں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے مذید مومنین کی جان بچائی بلکہ خود بھی شھادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوکر یہ پیغام سے دیا کہ "ذندہ رہنا ہے تو شبیرؑ پہ مرنا ہوگا "

متعلقہ مضامین

Back to top button