ایران

شہید کھلاڑیوں کے سلسے میں کانفرنس کے منتظمین سے رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شہید کھلاڑیوں کے بارے میں کانفرنس کے منتظمین سے اپنے خطاب میں شہید کھلاڑیوں کی قدردانی کے لئے سیمینار کے انعقاد کو انقلابی جذبے کی تقویت اور اعلی انقلابی فکر کی بلندی قرار دیا۔

آپ نے فرمایا کہ نوجوان کھلاڑی، فطری طور پر نوجوانوں کی اکثریت کے لئے ایک آئیڈئل اور نمونہ عمل ہوتا ہے جس کا اخلاق و کردار اور طریقہ زندگی، بہت زیادہ متاثر کرتا ہے کہ جس سے سماج کی دین، اخلاق اور معنویت کی جانب ترغیب بھی ہوتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے لفظ پہلوان کو قومی و مقامی ادبیات میں امتیاز کا حامل ایک لقب قرار دیا اور کھیل کے میدان میں بہترین اخلاق کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی قدردانی کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ فتح کے بعد قومی ترانہ پڑھے جانے اور قومی پرچم اوپر لے جائے جانے سے بھی زیادہ قابل فخر، اس کھلاڑی کا اقدام ہے جو صیہونی حریف سے کشتی لڑنے سے انکار کر دیتا ہے یا وہ خاتون کھلاڑی ہے جو مکمل اسلامی پردے میں فتح کے اسٹیج پر حاضر ہوتی ہے۔

آپ نے اس طرح کے اخلاق و عمل کو میدان جنگ میں جانے کے مترادف اور ایرانی مسلمانوں کے حوصلوں کی بلندی اور استحکام کا مظہر قرار دیا اور فرمایا کہ یہ اقدام، قوم کے تشخص اور آہنی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے جو خام خیالی کی لہروں کے مقابلے میں ناکامی اور مغلوب ہونے سے بچاتا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ اس طرح سے کام کئے جانے کی ضرورت ہے کہ کھیل کا ماحول، اس طرح کے عمل کا حامل بنے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایسے کھلاڑیوں کی قدردانی کرتے ہوئے جو جیتنے پر اعلانیہ طور پر اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کرتے ہیں، فرمایا کہ ایک ضروری اقدام، ایسے کھلاڑیوں کی قدردانی کرنا ہے جو خدا کا نام لیتے ہیں اور فتح حاصل کرنے پر خدا کاشکر ادا کرتے ہیں اورسجدہ ریز ہو جاتے ہیں۔

آپ نے اس طرح کے عمل کو اسلامی ایران کے تشخص و وقار کا مظہر قرار دیا اور اس طرح کے عمل کی تقویت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے عمل سے کھیل کا ماحول اور زیادہ شفاف اور پاکیزہ بنے گا۔

قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شہید کھلاڑیوں کی کانفرنس کے منتظمین سے گیارہ جنوری کو خطاب فرمایا تھا اور آپ کی اس تقریر کو منگل کے روز آزادی اسٹیڈیم میں اسی مناسبت سے منعقدہ سیمینار میں نشرکیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button