ایران

مجمع تقریب کی اہم کانفرنس میں پاکستانی قائدین کی عدم شرکت، ذمہ دار کون؟

شیعیت نیوز : گذشته منگل کو بعد از مغربین مجمع تقریب بین المذاهب کی 29 سالانه انترنیشنل(مشرق وسطی ) وحدت کانفرنس تهران مین اختتام بذیر هوئی. شرکت کنندگان کو آخری دن رهبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت الله العظمی سید علی خامنه ای کی زیارت کا شرف هوا  ،اور رهبر عظیم الشأن نی تاریخی امید افزا خطاب فرمایا.

تاہم اس اجلا س میں افسوس ناک مقام یہ تھا کہ پاکستان کی کسی بھی اہم شخصیت نے اس اجلا س میں شرکت کی نہیں ، اس کا ذمہ دار کون ہے؟  اس کے ذمہ دار اس اہم ادارے کے پاکستان میں نمائندے ہیں جنکی عدم دلچسپی اور نااہلی کے سبب پاکستانی شیعہ و سنی قائدین اس اہم اجلاس میں شرکت نیہیں کرسکے ۔

 انتیس سال گزرنے کے باوجود همسایه ملک پاکستان کی اکثریتی مسلم ابادی بریلوی اهل سنت کی نمایندگی بدستور غائب رهی. وحدت  کی  عملی کردار ادا کرنی والی سنی لیڈر  شب  تحریک منهاج القرآن ،پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل ،سنی تحریک ، جمعیت علماء پاکستان نورانی و نیازی کی مرکزی قائدین کی نمایندگی اور شركت هی نهین تهی.

 دوسری جانب شیعه مرکزی شخصیات علامه سید ساجد علی نقوی ، علامه راجه ناصر عباس، علامه شیخ محسن نجفي ، علامه سيد حامد على موسوي ، علامه سيد جواد نقوی سميت دیگر اكثر قایدین بهي شریک نهیں  تهے.

 پاکستانی شرکت کنندگان کی اکثریت کا تعلق جماعت اسلامی سے تها. جو اتحاد و وحدت کے عملی کردار میں کہیں نظر نہیں آتی بلکہ مختلف مواقع پر شیعہ سنی اتحاد کی دشمن کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرتی نظرآئی ہے۔

اس تمام تر صورتحال کےذمہ دار پاکستان میں موجود مع تقریب بین المذاهب  کے مقامی ذمہ دار ہیں جو اس اہم ادارے کو صرف جماعت اسلامی اور مخصوص لوگ تک محدود کرکے اتحاد و وحدت کے اہم پیغام کو پھیلنے سے روکنے کی کوشیش کررہے ہیں۔

روان سال ہونے والی اس بین الاقوامی اتحاد مجمع تقریب بین المذاهب  کی کانفرنس  میں پاکستان کی اہم شیعہ و سنی قیادتوں کی جگہ چند لوکل رہنماوں کی شرکت اس بات کی جانب اشارہ کررہی ہے کہ مجمع جہانی بین المذاھب کے پاکستان میں سربراہ عالمی سطح پر رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے اتحاد و وحد ت  کے لئے کی جانے والی کوشیشیوں کو ناکام بنانا ہے، جبکہ اس کے برعکس پاکستان میں شیعہ و سنی نے امام خمینی ؒ کے فرمان پر ہفتہ وحدت کو بھرپور انداز میں مناکر وحدت و یکجہتی کا عملی ثبوت دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button