پاکستان

بلتستان کے نامور خطیب شہید سید اسد زیدی کے قتل کیس میں سزا یافتہ دہشتگرد گرفتار

غذر پولیس نے دہشت گردی کی مختلف وارداتوں میں انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔ گلگت بلتستان سپیشل برانچ اور غذر پولیس کی خصوصی ٹیم نے دہشت گرد بن یامین کو غذر چترال روڈ پر ناکہ لگا کر گرفتار کرلیا۔ حکومت نے گرفتار دہشت گرد کے سر کی قیمت دس لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ دہشت گرد بلتستان کے نامور خطیب اور سابق ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سید اسد زیدی کے قتل میں ملوث تھا اور عدالت نے 2013ء میں سزا موت دے رکھی ہے۔ ملزم 2009ء سے مفرور تھا اور اس کے خلاف ائیر پورٹ تھانہ گلگت میں بجرم 120/2009 اور 302/34ppc کے علاوہ 6/7 اے ٹی اے کا مقدمہ درج ہے۔ مجرم کو تھانہ سٹی گاہکوچ لایا گیا ہے، جہاں سے مجرم کو نامعلوم مقام منتقل کر دیا گیا۔ سید اسد زیدی قتل کیس کے علاوہ شاہراہ قراقرم پر ہونے والی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں بھی اس مجرم کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

دہشت گرد بن یامین گلگت بلتستان کے دس بڑے دہشت گردوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر تھا۔ گاہکوچ میں دہشت گرد کو گرفتار کرنے کے بعد میڈیا کے سامنے پیش کرنے کے بعد مزید تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے، جہاں پر جی آئی ٹی تشکیل دیکر تفتیش کی جائیگی۔ واضح رہے کہ قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان کے ڈپٹی اسپیکر سید اسد زیدی جن کا شمار گلگت بلتستان کے معروف ترین وکلا اور خطباء میں ہوتا تھا، اپریل 2009ء میں اس وقت شہید ہوئے، جب گلگت کشروٹ میں گرلز ہائی اسکول کے قریب دہشت گردوں نے انکی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس سے اسد زیدی اور انکا محافظ شدید زخمی ہوگئے۔ اسد زیدی اور انکے محافظ کو شدید زخمی حالت میں مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button