دنیا

نائیجریا قتل عام امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ، مقبوضۃ کشمیر میں احتجاج

نائجیریا میں فوج کے ہاتھوں قتل عام کے حالیہ سانحہ کے خلاف جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان نے وادی کشمیر کے کئی مقامات پر زوردار مظاہرے کئے اور نائجیریا کے مظلومین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ انصاف پسند عالمی اداروں بالخصوص اقوام متحدہ سے اپنی نوعیت کے اس بدترین مسلکی خونریزی کے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اس دوران تحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر نے نائیجریا میں فوج کے ہاتھوں سرکردہ اسلامی سکالر آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر اور امام بارگاہ پر کئے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ درایں اثنا سرینگر، بڈگام، شالنہ، بمنہ، کرگل، جموں، میرگنڈ اور ماگام میں اس دلدوز سانحہ کے خلاف بڑے بڑے احتجاجی جلوس نکالے گئے جن میں دسیوں ہزار مظاہرین نے شرکت کی۔ حسن آباد سرینگر میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی طرف سے جلوس کو روکنے کی بھر پور کوشش کی گئی تاہم نوجوانوں کے جوش و جذبے نے پولیس کے ارادوں کو ناکام بنایا۔

علاوہ ازیں وادی کے طول و عرض میں منعقد ہونے والے جمعہ اجتماعات کے دوران ائمہ حضرات نے نائجیریا قتل عام کے حوالے سے دنیائے اسلام کے خلاف امریکہ اور اسرائل کی اسلام و مسلم دشمن منصوبہ بندیوں سے عوام کو آگاہ کیا۔ ادھر قصبہ بڈگام میں انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن کی قیادت میں ایک بڑا احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا۔ مظاہرین نے نائجیریا میں ہوئے کشت و خون کے حالیہ واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے اس سانحہ کے فکری سرپرستوںکے خلاف نعرے بلند کئے۔ آغا حسن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نائجیریا میں پیش آئے واقعہ کو عصر حاضر میں مسلکی خونریزی کا بدترین سانحہ قرار دیا۔

ادھر تحریک وحدت کے چیئرمین نثار حسین راتھر نے اس کارروائی کو بزدلانہ اور سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر صہیونی اور سامراجی طاقتوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا خون بے دریغ طریقہ سے بہایا جارہا ہے جو امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجریا ہو یا یمن، شام، عراق، فلسطین یا پھر کشمیر، ہر جگہ مسلمانوں کا خون ارزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک تمام مسلمان آپس میں متحد نہیں ہونگے، ایسی کارروائیاں ہوتی رہیں گی۔ انہوں نے پارہ چنار میں ہوئے خود کش دھماکہ کی بھی مذمت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button