پاکستان

پارہ چنار دھماکے کا ذمہ دار پاکستانی میڈیا اور غیر ملکی ایجنسی رائیٹر ہے

شیعیت نیوز : پارہ چنار بم دھماکہ کا اصل ذمہ دار پاکستانی میڈیا ہے جس نے بغیر کسی تحقیق ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کو اپنے اخبارات اور ذرائع ابلاغ میں جگہ دی ، نتیجاً ۳۰ سے زائد جانوں کو نقصان ہوا۔

شیعیت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق چند دن قبل ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹر نے شام میں جاری جہاد کے بارے میں ایک خود ساختہ اسٹوری شائع کی تھی جس میں لکھا گیا کہ شام میں بشار اسد کی حمایت میں پاکستانی شیعہ بھرتی کیئے جارہے ہیں، جس میں خصوصاً پارہ چنار سے تعلق رکھنے والوں کا تذکرہ کیا گیا تھا، جذبات کو ابھرانے والی اس کہانی کو پاکستانی میڈیا نے بھی اہم جگہ دی جسکے نتیجے میں شام میں شکست سے دوچار تکفیری دہشتگردوں  نے پارہ چنار میں حملہ کیا اور کئی درجنوں افراد کی جان لے لی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائیٹر نے پاکستانی شیعیوں کی شام جنگ میں موجودگی کی حوالے سے کہانی لبنان میں موجود سعودی عرب کے کونسل جنرل علی سعید اسیری کی خواہش پر جاری کی اس مد میں ہزاروں ڈالر کہانی جاری کرنے والے رپورٹر کو دیئے گئے ہیں، اصل میں یہ کہانی صرف ایک فیس بک پیج جسکے اصلی و جعلی میں شک ہے کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی گئی، اور اہم یہ ہے کہ رائٹر کی جانب سے اس کہانی کے جاری ہونے کے بعد سب سے پہلے سعودی خبررساں ادارے العربیہ نے انگلش اور اردو میں اس کہانی کو شائع کیا۔

لہذ اسانحہ پارہ چنار پاکستان کے غیر ذمہ دار میڈیا اور انکے ایڈیٹر کا تحفہ ہے جو انہوں  نے سعودی فنڈڈ اسٹوری اپنے اخبارات میں شائع کی ، خاص طور پر نفرت پھیلانے کی جڑ امت اخبار ،تکفیریوں کی آواز ایکسپریس،اور قومی اخبار سہرفہرست ہیں، یہاں کوئی بعید نہیں کہ پاکستان میں ان اخبارات کو بھی خود ساختہ سعودی فنڈڈ اسٹوری شائع کرنے پر ریال سے نوازا گیا ہو ۔

پارہ چنار میں ہونے والے دھماکہ  کی ذمہ داری قبول کرنے والے تکفیری گروہ لشکر بھنگوی  کی ذمہ داری قبول کی بنیادی اسی سعودی فنڈڈ کہانی کو بنایا۔

پارا چنار حملہ شام کی جنگ میں ایران کی شمولیت کا انتقام: لشکر جھنگوی

عالمی و بین الااقوامی امور پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی میڈیا اسرائیل و سعودی عرب کی ایما پر دنیا بھر میں شام کی جنگ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشیش میں مصروف ہے، لیکن افسوس کے پاکستانی میڈیا مغرب اور سعودی عرب کے میڈیا کی اندھی تقلید کرتے ہوئے اس سازش کا حصہ بن رہا ہے، انہوں نے کہا پاکستانی حکومت اور  میڈیا کے ذمہ داراں ذمہ داری کا مظاہر ہ کریں کسی بھی کہانی کو شائع کرنے سے قبل اسکی تصدیق اور حقیقت کو بھی مدنظر رکھا جائے، شام جہاں مغرب فرقہ وارایت کا بیج بو چکا ہے اب اسے دنیا کے دیگر اسلامی ممالک میں پھیلارہا ہے، پاکستان میں تکفیریت اور داعش جو عالمی استعمار کی پیداوار ہیں انکے اس ایجنڈے پر عمل کرنے کے لئے تیار کھڑے ہیں ۔ پارہ چنارہ دھماکے میں پاکستانی میڈیا کی جانب سے شائع کی جانے والی اس کہانی کے ذریعے اکسانے والے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جنہوں  نے تکفیریوں کو بھڑکانے میں اہم کردار ادا کیا۔

20151213234827.jpg

شیعیت نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی میڈیا بالخصوص تکفیریت کے زیر اثر اخبارات جیسے امت،ایکسپریس و دیگر سعودی عرب کے سرکاری چینل العربییہ کو فالوکرتے جنکی زیادہ تر کہانیاں شیعہ مخالف اور فرقہ واریت کو ابھارنے پر مشتمل ہوتی ہیں ، خاص طور پر ایکسپریس نیوز کے ایڈیٹر سلطان لاکھانی اور امت اخبار کے ایڈیٹر رفیق افغانی اور قومی اخبار کا الیاس شاکر سعودی ایجنڈا پر عمل پیرا ہیں اور ریال کی خاطر پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لئے ہمیشہ شیعہ مخالف اور نفرت آمیر خبریں شائع کرتے رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button