پاکستان

پشاور :حیات آباد امام بارگاہ اور شہید عارف حسینی مسجد پر حملہ کرنے والے ناصبی دہشت گرد گرفتار

پشاور میں حیات آباد امام بار گاہ اور شیہد عارف حسینی مسجد پر حملہ کرنے والے ناصبی دہشت گرد گرفتار ہو گئے ہیں، شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق پشاور میں سی ٹی ڈی کی ایک کاروائی کے نتیجے میں حیات آباد امام بارگاہ اور شہید عارف حسینی مسجد پر حملہ کرنے والے کالعد م دہشت گرد گروہ کے ناصبی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک تفصیلی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے گزشتہ دس ماہ میں صوبہ بھر کے مختلف مقامات پر 876ٹارگٹڈ آپریشن کئے اور اس کے نتیجے میں 567ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جن میں حیات آباد امام بارگاہ اور شہید عارف حسینی مسجد پر ہونے والے حملوں میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔
پاکستا ن کے انگریزی زبان کے ایک معروف روزنامہ ڈان میں شائع ہونے والی سی ٹی ڈی کی اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی نے مختلف کاروائیوں میں 93ایسے خطر ناک دہشت گردوں کو مقابلے میں ہلاک و گرفتار بھی کیا ہے جو کہ اشتہاری اور خطر ناک مجرم تھے اور حکومت پاکستا ن کی جانب سے ان کے زندہ یا مردہ گرفتاری پر انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دس ماہ کی ان کاروائیوں میں دس پولیس افسران بھی شہید ہوئے ہیں۔
سی ٹی ڈی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پشاور میں حیات آباد امام بارگاہ پر جمعہ نماز کے دوران ہونے والے خود کش حملہ کے منصوبہ کار اور ماسٹر مائنڈ کو بھی ان کاروائیوں کے نتیجے مین حراست میں لیا گیا ہے ، واضح رہے کہ حیات آباد مسجد و امام بارگاہ میں جمعہ نما ز کے دوران ہونے والے خود کش حملے میں اکیس عزداران امام حسین علیہ السلام حالت نماز میں شہید ہو گئے تھے، یاد رہے کہ یہ خود کش حملہ فروری 2015ء میں ہوا تھا ، مزید اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون سنہ2013ء کو چمکانی کے علاقے میں واقع شہید عارف حسینی مسجد میں بھی ایک خود کش حملہ ہوا تھا تاہم حیات آباد اور عارف حسینی مسجد دونوں حملوں کا ماسٹر مائنڈ ایک ہی ہے جسے سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیا ہے۔یاد رہے کہ شہید عارف حسینی مسجد میں ہونے والے خود کش دھماکے میں 13مومنین شہید ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کے حکام نے مختلف چھاپہ مار کاروائیوں میں چار خود کش جیکٹس،231ہینڈ گرنیڈز، 1203کلو گرام بارود،5675ڈیٹو نیٹرز،سات آر پی جی سیون،71ایس ایم جی رائفلیں،103پستول سمیت مختلف بور کی 48رائفلیں بھی اپنے قبضے میں لی ہیں۔
گرفتار ہونے والے ناصبی دہشت گرد سی ٹی ڈی کو مختلف دہشت گردانہ کاروائیوں میں مطلوب تھے جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔
سنہ2009ء اور سنہ2013ء میں جوڈیشل کمپلیکس پر ہونے والے دو خود کش حملے
سابق سینئر وزیر بشیر بلور کا قتل
جوڈیشل کمپلیکس ایف ایٹ اسلام آباد میں خود کش حملہ
پشاور بڈھ بیر میں ایک پک اپ میں بم دھماکہ
حیات آباد مسجد و امام بارگاہ پر خود کش حملہ
شہید عارف حسینی مسجد ، پشاور چمکانی میں خود کش حملہ
تین آئی بی آفیسرز کی ٹارگٹ کلنگ
ایس پی حیات آباد پشاور حیات خان کی ٹارگٹ کلنگ
بڈھ بیر میں پولیس اور پولیو ورکرز کی ٹیم پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ
پی آئی اے کے طیارے پر پشاور میں حملہ
قابل غور بات یہ ہے کہ پشاور جو کہ خیبر پختونخواہ کا صوبائی دارالحکومت ہےدر اصل قبائلی علاقو ں کے نزدیک واقع ہے کہ جہاں ایک طویل عرصہ سے تکفیری دہشت گرد گروہ طالبان، القاعدہ اور دیگر گروہ دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث رہے ہیں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف عمل رہے ہیں، تاہم سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری آپریشن میں حالیہ رپورٹس کے مطابق بہتری آ رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button