پاکستان

شریف برادران اور مسلم لیگ نون کالعدم دہشت گرد گروہوں سے مدد لیتے ہیں، نذیر لغاری کا دعویٰ

پاکستان کے مایہ ناز اور معروف صحافی نذیر لغاری نے چینل 24پر نشر ہونے والے پروگرام اب تک مسعود رضا میں پنجاب حکومت اور میاں برادران کے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے روابط اور نیشنل ایکشن پلان کی سست روی کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے کھلے رابطے ہیں جس کی وجہ سے پنجاب حکومت یہ نہیں چاہتی ہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی عمل میں لائی جائے یا پھر ان کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی کی جائے ، انہوں نے کہا کہ یہ بات اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پنجاب بھر میں بالخصوص جنوبی پنجاب میں کالعدم دہشت گرد گروہوں (لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور دیگر ) کے مراکز اور بڑی بڑی آماجگاہیں موجود ہیں اور ان دہشت گردوں کو پنجاب میں کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں معروف صحافی نذیر لغاری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو حکومت کی شاطرانہ چالوں کے باعث سست روی کا سامنا ہے کیونکہ ماضی میں بھی شریف برادران نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے انہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کا سہارا لیا تھا کہ جن کے باعث آج پورا ملک مسائل اور دہشت گردی جیسے سنگین مسئلہ سے دوچار ہے۔انہوں نے کہا کہ آخر وفاقی اور

پنجاب حکومت ان عناصر کے خلاف کاروائی کیسے کر سکتی ہے جو عناصر ان کو اقتدار کی کرسیوں تک پہنچانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

نیشنل ایکشن پلان پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی پنجاب بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہ بالخصوص ایسے گروہ کہ جن کو اقوام متحدہ کی طرف سے پابندی عائد کی گئی ہے، یا ایسے دہشت گرد گروہ کہ جن پر دنیا کے کئی ممالک میں مقدمات قائم ہیں، اور ایسے کالعدم دہشت گرد گروہ اور ان کے سرغنہ کہ جنہوں نے علی الاعلان سیکڑوں ہزاروں پاکستانیوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے اور اس بات کا فکریہ انداز سے اعلان بھی کرتے ہیں، ایسی تمام کالعدم دہشت گرد تنظیمیں اور ان کے سربراہان آج بھی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں لیکن کوئی قانون حرکت میں نہیں آ رہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز اور بالخصوص میاں صاحبان کے ان دہشت گرد گروہوں سے تعلقات آج کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button