دنیا

واشنگٹن نے ایران اور روس کے خلاف نیابتی جنگ شروع کر دی ہے

اسٹیفین لینڈمین ،ایک امریکی تجزیہ نگار نے ایک مضمون میں اس امر پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ داعش کو ہوائی جہاز گرانے والے ہتھیار سپلائی کر رہا ہے ،اس نے روس اور ایران کے ساتھ شام میں واشنگٹن کی طرف سے نیابتی جنگ کے چھیڑنے کی خبر دی ہے ۔

عالمی اردو خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی تجزیہ نگار نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ واشنگٹن اس وقت داعش(دولت اسلامی[اسرائیلی]عراق و شامات) کو ہوائی جہاز مار گرانے والے ہتھیار دے رہا ہے تاکید کی کہ باراک او با ما نے شام میں ایران اور روس کے خلاف نیابتی جنگ چھیڑ دی ہے ۔

ایک امریکی تجزیہ نگار اور محقق اسٹیفین لینڈمین نے ایک مضمون میں وال اسٹریٹ جنرل کی امریکی اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شامی باغیوں کی مدد میں اضافے پر مبنی ۴ نومبرکی رپورٹ میں اشارہ کیا ہے ۔

وہ جو کہ صلح کے حامی اور امریکہ کی جنگ طلبانہ پالیسیوں کے مخالف محققین میں سے ہے لکھتا ہے ؛ اس جنرل نے وضاحت نہیں کی لیکن اس کے بدلے میں کہا کہ ہتھیاروں اور سازو سامان کا بھیجا جانا اسد پر دباو ڈالنے اور اور روس اور ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے ہے ۔

لینڈمین نے پیوپلس وائس میں اپنی بات جاری رکھی ؛ امریکہ کے بلند مقاصد کہ جو شام کی حکومت تبدیل کرنے کے پیچھے ہیں وہ ہیں ایک آزاد حکومت کی نابودی اور اس کی جگہ اسرائیل اور واشنگٹن کی نگرانی میں چلنے والی حکومت قائم کرنا اور اس کو بالکان کی طرح بنانا اور اس کے لوگوں کا خون چوسنا اور خطے میں ایک نہ ختم ہونے والی بد امنی پیدا کرنا ہے کہ جیسی افغانستان ، عراق اور لیبیا میں اور ہرجگہ کہ جہاں امریکیوں کے ہاتھ پہنچےہیں انہوں نے کی ہے اور یہ مقاصد دنیا کی تاریخ میں امن اور صلح کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں ۔

امریکی تجزیہ نگار نے لکھا ہے کہ امریکہ نے روس کے خلاف نیابتی جنگ کا اعلان کر دیا ہے اور ایسا اس نے ٹھیک اس وقت کیا ہے کہ جب اس نے جنگ کو متوقف کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ وہ آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے۔پوتین نے شام میں دہشت گردی کو ختم کرنے عزم بالجزم کر لیا ہے اور یہ چیز اس کو واشنگٹن کے مقابلے پر لا کھڑا کر دے گی وہ واشنگٹن کہ جو اپنی موت کو ٹالنے والے نیابتی حامیوں کی حفاظت کر رہا ہے ۔

اسٹیفین لینڈ میں نے تصریح کی : جس قدر داعش اور دوسرے تکفیری بھاری اور مسلح ہو ں گے روسی جنگی طیارے ان پر اتنی ہی شدت کے ساتھ بمباری کریں گے ۔

انہوں نے وال اسٹریٹ جنرل کی خبر کی طرف اشارہ کرتے ہوئےایک انجان امریکی عہدیدار سے شامی باغیوں کو ٹاو میزائل دیے جانے کے بارے میں مزید لکھا ہے ؛ کاندھے پر رکھ کر داغے جانے والے میزائل کہ جن کو ایک آدمی اٹھا سکتا ہے اور اسی طرح زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل اور دفاعی نظام سے ان کو مسلح کیا گیا ہے ۔

لکھنے والے نے تصریح کی ہے کہ روسی جہاز بلندی پر بالکل محفوظ ہیں اور اڑتے اور اترتے وقت ان کی حفاظت کے زبر دست انتظامات کیے گئے ہیں ۔اس وقت تک پوتین شام میں او باما سے زیادہ ہوشیار ثابت ہوا ہے اور موئثر طریقے سے اس کے ناپاک کھیل کو مشکل سے دو چار کر رہا ہے ،اس نے طے کر لیا ہے کہ دہشت گردی کو مڈل ایسٹ اور روس تک نہیں پھیلنے دے گا ۔

لینڈمین نے لکھا ہے ؛ اس وقت امریکہ اور روس کے درمیان ایک نیابتی جنگ کی حالت پائی جاتی ہے اور یہ ایسی خطر ناک حالت ہے کہ جس سے دو ایٹمی طاقتوں کے آمنے سامنے آ جانے کا خطرہ لا حق ہو چلا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button